عظمیٰ ویب ڈیسک
دبئی// ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے فوری طور پر تفصیل بتائے بغیر رپورٹ کیا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ایک ہیلی کاپٹر کو اتوار کو “ہارڈ لینڈنگ” کا سامنا کرنا پڑا۔
رئیسی ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں سفر کر رہے تھے۔ سرکاری ٹی وی نے واقعہ جولفا علاقے کے قریب پیش آیا، جو کہ آذربائیجان کی سرحد پر واقع شہر ہے، جو ایرانی دارالحکومت تہران سے تقریباً 600 کلومیٹر (375 میل) شمال مغرب میں واقع ہے۔
رئیسی اتوار کی صبح آذربائیجان کے صدر الہام علییف کے ساتھ ایک ڈیم کا افتتاح کرنے آذربائیجان گئے تھے۔ یہ تیسرا ڈیم ہے جسے دونوں ممالک نے دریائے آراس پر بنایا تھا۔
ایران ملک میں مختلف قسم کے ہیلی کاپٹر اڑاتا ہے لیکن بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے ان کے پرزے حاصل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کا فوجی فضائی بیڑا بھی بڑی حد تک 1979 کے اسلامی انقلاب سے پہلے کا ہے۔
63 سالہ رئیسی ایک سخت گیر حاکم ہیں جنہوں نے پہلے ملک کی عدلیہ کی قیادت کی تھی۔ انہیں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے حامی کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور کچھ تجزیہ کاروں نے مشورہ دیا ہے کہ وہ 85 سالہ رہنما کی موت یا اس عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد ان کی جگہ لے سکتے ہیں۔