گجراتی ٹھگ کرن پٹیل معاملے میں بیٹے کا نام آنے پر گجرات کے سی ایم او آفیشل نے استعفیٰ دے دیا

احمد آباد// گجرات کے وزیر اعلی کے دفتر (سی ایم او) کے ایک سینئر عہدیدار نے مبینہ طور کشمیر میں گرفتار پر فرضی پی ایم او آفیشنل کرن پٹیل کے معاملے میں اپنے بیٹے کا نام سامنے آنے کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سی ایم او میں تعلقات عامہ کے اضافی افسر (پی آر او) ہتیش پانڈیا نے اپنے بیٹے امیت پانڈیا کے گرفتار ملزم کرن پٹیل کے ساتھ تعلق کے سبب پیدا ہونے والے تنازعہ پر جمعہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پانڈیا، جو تقریباً دو دہائیوں سے سی ایم او گجرات سے وابستہ تھے، نے جمعہ کی شام چیف منسٹر بھوپیندر پٹیل کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
پانڈیا کا بیٹا اور جے سیتاپارہ مبینہ طور پر کشمیر میں کرن پٹیل کے ساتھ تھے جب انہیں جموں و کشمیر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ دونوں کو پہلے چھوڑ دیا گیا تھا اور بعد میں پولیس نے پوچھ گچھ کے لیے دوبارہ حراست میں لیا۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب احمد آباد پولیس نے کرن پٹیل کے خلاف دھوکہ دہی اور مجرمانہ سازش کے الزام میں ایک تازہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایک بزرگ شہری کے بنگلے پر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس میں اس کی اہلیہ مالنی پٹیل کو بھی ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
شکایت کے مطابق، پٹیل نے احمد آباد کے ایک پوش علاقے میں ایک بنگلے کے مالک سے رابطہ کیا اور ریئل سٹیٹ ایجنٹ ہونے کا دعویٰ کیا اور اس کی تزئین و آرائش کے لیے اس سے 35 لاکھ روپے لیے اور اس کے باہر نام کی پلیٹ لگا کر اس پر قبضہ کرلیا۔ مالک کے واپس آنے کے بعد ملزمین نے جگہ چھوڑ دی۔ تاہم، مالک کو بعد میں عدالتی نوٹس کے ذریعے معلوم ہوا کہ پٹیل نے جائیداد کی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک دیوانی مقدمہ دائر کیا ہے۔
یاد رہے کہ کرن پٹیل کو جموں و کشمیر پولیس نے 3 مارچ کو سری نگر کے ایک فائیو سٹار ہوٹل سے اس وقت گرفتار کیا جب حکام کو اس کی سرگرمیوں پر شبہ ہوا ۔
اس سے قبل وہ جموں وکشمیر میں خود کو وزیرِ اعظم دفتر میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ظاہر کر کے زیڈ پلس سیکورٹی کے ساتھ کشمیر میں گھوم رہا تھا اس نے مبینہ طور پر ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ میٹنگ بھی کی تھی۔
اس کے علاوہ گجراتی ٹھگ نے مبینہ طور پر وادی کے حساس علاقوں کا بھی دورہ کیا تھا۔