جموں و کشمیر میں شفاف انتخابات یقینی، جمہوریت کو اب کوئی ہائی جیک نہیں کر سکتا: ایل جی

File Photo

بڈگام//جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار انتخابات شفاف طریقے سے منعقد ہوں گے اور کسی کو بھی اس میں حلل ڈالنے کا موقع نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی کسی کو جمہوریت کو ہائی جیک کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو “کسی بھی بے گناہ کو ہاتھ نہ لگانے” کی واضح ہدایات دی گئی ہیں۔
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے بیرواہ علاقے میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی سنہا نے کہا کہ وہ دن گئے جب جموں و کشمیر میں انتخابات میں دھاندلی ہوا کرتی تھی اور جمہوریت کو ہائی جیک کیا جاتا تھا۔ “سب کچھ شفاف طریقے سے ہو رہا ہے۔ جب بھی جموں و کشمیر میں انتخابات ہوں گے، یہ عمل پہلی بار شفاف طریقے سے منعقد ہوگا۔ کسی کو بھی جمہوریت کو ہائی جیک کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جیسا کہ ماضی میں دیکھا گیا ہے”۔
ایل جی نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کو “واضح ہدایات” بھیج دی گئی ہیں اور “میں آپ کو پورے اختیار کے ساتھ بتا سکتا ہوں، جموں و کشمیر میں سیکورٹی ایجنسیاں کسی بے گناہ کو ہاتھ نہیں لگائیں گی”۔
سابقہ حکومتوں پر طنز کرتے ہوئے سنہا نے کہا ،” ماضی میں لوگوں کو کھوکھلے وعدے اور لمبے چوڑے دعوے کئے گئے۔ 2019 کے بعد چیزیں بہت بدل گئیں ہیں۔ ہمارا مقصد لوگوں کی خدمت کرنا اور عوام کی توقعات پر پورا اترنا ہے۔ ہر چیلنج کو مواقع میں تبدیل کر دیا گیا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ” 2019 سے پہلے ترقی چند خاندانوں تک محدود تھی۔ بہت سارے وعدے کیے گئے لیکن وہ کبھی پورے نہیں ہوئے”۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ترقی کی رفتار اس قدر سست ہے کہ پچھلے پانچ، دس، پندرہ اور بیس سالوں میں بہت سے منصوبے التواءکا شکار ہیں۔ ایل جی نے کہا، ”ہم نے 2500 کروڑ روپے کے 1500 ایسے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا ہے”۔
سنہا نے کہا کہ 2019 سے پہلے صرف بااثر لوگوں کو نوکریاں دی جاتی تھیں اور غریبوں کو تنہا چھوڑ دیا جاتا تھا۔ لوگوں کو یہ تاثر دیا گیا کہ سرکاری نوکریوں سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔ سابقہ حکومتوں کی پہلی ترجیح بیک ڈور تقرریاں تھیں“۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں 30ہزار لوگوں کو نوکریاں دی گئیں۔ بیک ڈور چینل سے کسی ایک شخص کو بھی نوکری نہیں ملی۔ “گزشتہ تین سالوں میں سات لاکھ لوگوں کو کاروباری بننے کی تربیت دی گئی”۔
ایل جی نے کہا کہ حکومت توسہ میدان، دودھ پتھری اور یوس مرگ کو “ضلع بڈگام کے بہترین سیاحتی مقامات” کے طور پر فروغ دینے کے لیے جلد ہی ایک جامع منصوبہ لے کر آئے گی۔ “پچھلے تین سالوں میں، ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ سیاحوں نے بڈگام کا دورہ کیا۔ ہمیں اس سال ضلع میں آٹھ لاکھ سیاحوں کی آمد کی امید ہے”۔
انہوں نے کہا، “نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی (NIFT) بھی جلد ہی ضلع بڈگام میں قائم ہوگا۔ ان کی قیادت والی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ بڈگام ضلع کو منشیات سے پاک بنایا جائے گا”۔
ایل جی نے کہا کہ سری نگر میں ہونے والے جی-20 ایونٹ نے دنیا بھر میں یہ پیغام دیا ہے کہ جموں و کشمیر اب ماضی کے بارے میں نہیں سوچ رہا ہے اور امن اور خوشحالی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ان عناصر کو الگ تھلگ کریں جو امن میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔