کیا کہنے گلشن گلشن جو مہکائے آنگن آنگن دیپ جلائے رونے والوں…
خوابوں کی تعبیر میں لکھتا روشن سی تقدیر میں لکھتا خود کو…
نظم سنا ہے چھڑ گئی ہے جنگ اسی صحرائے لالہ میں دو…
جنگ بازیچۂ اطفال نہیں بازیچہِ اطفال نہیں جنگ میں جانا شمشیر زنی…
عورت گھر کے کاموں سے خود کو تھکاتی ہے وہ اور اسی…
پاسِ بقا کچھ نہ کچھ تو رحم کھایئے ماحول میں نہ اسقدر…
رات اکیلی نہیں سوتی ہے کائنات کھڑکیوں سے بنی ہے چھوٹی بڑی…
باغِ گُلِ لالہ اے حسیں وادی کے لالہ زار، دل تجھ پر…
دُنیا کے مالی حیات ہے نہ غالبؔ نہ الطاف حالیؔ کلام اُن…
پردیس میں بسے اپنوں کی یاد ہے لَامحل اب سانس بھی، لینا…
Copy Not Allowed
Sign in to your account
Remember me