عورت گھر کے کاموں سے خود کو تھکاتی ہے وہ اور اسی…
پاسِ بقا کچھ نہ کچھ تو رحم کھایئے ماحول میں نہ اسقدر…
رات اکیلی نہیں سوتی ہے کائنات کھڑکیوں سے بنی ہے چھوٹی بڑی…
باغِ گُلِ لالہ اے حسیں وادی کے لالہ زار، دل تجھ پر…
دُنیا کے مالی حیات ہے نہ غالبؔ نہ الطاف حالیؔ کلام اُن…
پردیس میں بسے اپنوں کی یاد ہے لَامحل اب سانس بھی، لینا…
آتا ہے کبھی یاد جب عہدِ شباب دوست ہیں گلستانِ زیست اب بے بہار سے…
اے! قاتلِ جان ہر طرف جب قتل کا بازار گرم ہو کسی…
برف طالع کی آکر پگھل جائیگی زد میں گرداب کے نائو مُدت سے…
نیکی نیک بنو، نیکی کرنا تیرا پیغام ہو دل میں سدابھلا ئی…
Copy Not Allowed
Sign in to your account
Remember me