محمد تسکین
بانہال// بیوپار منڈل بانہال میں گزشتہ کچھ ہفتوں سے جاری تنازعہ اُس وقت ختم ہوگیا جب چیف الیکشن کمیٹی م بیوپار منڈل بانہال نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے انجینئر شاداب وانی کو تمام اختیارات کے ساتھ دوبارہ صدر کے عہدے پر بحال کر دیا۔م ہے۔ یہ فیصلہ اُس انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر لیا گیا ہے جس میں انہیں تمام الزامات سے بے قصور قرار دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیٹی کی جانب سے ایک انکوائری ٹیم تشکیل دی گئی تھی تاکہ انجینئر شاداب وانی کے خلاف عائد کیے گئے مبینہ بے ضابطگیوں اور تنظیمی اصولوں کی خلاف ورزی کے الزامات کی جانچ کی جاسکے۔ رپورٹ کے مطابق کمیٹی کو کوئی بھی ایسا ثبوت نہیں ملا جو ان کے خلاف الزامات کو ثابت کرسکے۔ رپورٹ واضح کرتی ہے کہ نہ کوئی بدعنوانی سامنے آئی اور نہ ہی تنظیمی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔
یہ فیصلہ اس پس منظر میں آیا ہے جب تنظیم کے اندر کچھ اراکین نے صدر کے طرزِ عمل پر اعتراضات اٹھائے تھے، جس کے بعد معاملے کی شفاف جانچ کے لیے انہیں عارضی طور پر عہدے سے الگ کر دیا گیا تھا۔ کمیٹی کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ تحقیقات غیرجانبدارانہ اور حقائق کی بنیاد پر ہوں گی۔
تحقیقات مکمل ہونے اور شاداب وانی کو کلین چِٹ ملنے کے بعد چیف الیکشن کمیٹی نے حکم دیا کہ انہیں فوری طور پر صدر کے عہدے پر بحال کیا جائے اور ان کے تمام اختیارات، حقوق اور ذمہ داریاں مکمل طور پر واپس دی جائیں۔
صدر بیوپارمنڈل بانہال کے خلاف عائد تمام الزامات بے بنیاد ثابت، الیکشن کمیٹی نے بطور صدر دوبارہ بحال کیا