ایم شفیع میر
سرینگر // وادی کے دل کہلانے والے شہرِ سرینگر میں فٹ پاتھوں پر بڑھتے ہوئے ناجائز قبضوں نے عوامی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ شہر کے بیشتر علاقوں میں فٹ پاتھ جو کبھی راہگیروں کے سکون اور سلامتی کے لیے بنائے گئے تھے، آج مکمل طور پر قبضہ مافیا، دکانداروں اور ریڑھی والوں کے تصرف میں ہیں۔ اس صورتحال نے نہ صرف پیدل چلنے والوں کو سخت مشکلات میں ڈال دیا ہے بلکہ ٹریفک نظام بھی بری طرح متاثر ہو چکا ہے۔شہر کے مصروف علاقوں امیراکدل، لال چوک، ریگل چوک، جہانگیر چوک، ایکسچینج روڈ، اور بٹہ مالو میں فٹ پاتھوں پر ناجائز تجاوزات نے راہگیروں کا راستہ بند کر دیا ہے۔ لوگ سڑک کے بیچوں بیچ چلنے پر مجبور ہیں جس کے نتیجے میں ٹریفک جام معمول بن گیا ہے۔ اکثر مقامات پر فٹ پاتھ دکانداروں نے اپنی دکانوں کے سامان سے بھر رکھے ہیں، جبکہ کچھ جگہوں پر ریڑھی والے روزی کے نام پر مستقل ڈیرے ڈالے بیٹھے ہیں۔ نتیجتاً چند منٹ کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے اور عوامی صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔راہگیروں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی مسلسل خاموشی اور عدم دلچسپی نے قبضہ مافیا کو مزید حوصلہ دیا ہے۔ راہگیروں کا الزام ہے کہ میونسپل کارپوریشن کی ملی بھگت کے بغیر یہ صورتحال ممکن ہی نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اکثر اوقات چھاپہ مار کارروائیاں محض دکھاوے تک محدود رہتی ہیں، اور چند دن بعد تجاوزات دوبارہ اپنی جگہ قائم ہو جاتے ہیں۔ایک مقامی شہری محمد فاروق نے کہاہمیں تو اب لگتا ہے کہ قانون نام کی چیز دم توڑ بیٹھی ہے ۔ طاقتور دکاندار اور ریڑھی والے فٹ پاتھ پر قبضہ کر کے روزی کما رہے ہیں، مگر ہم راہگیروں کے لیے کوئی محفوظ راستہ نہیں بچا۔دوسری جانب ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ناجائز قبضوں کی وجہ سے گاڑیوں کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔ غلط پارکنگ، ریڑھیوں اور تجاوزات کے باعث ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔ ٹریفک اہلکاروں کے مطابق کئی مرتبہ تجاوزات ہٹانے کے لیے کارروائیاں کی گئی ہیں، مگر متعلقہ ادارے کی جانب سے مستقل نگرانی نہ ہونے کے باعث مسئلہ دوبارہ جنم لیتا ہے۔شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت سے بڑی امیدیں تھیں کہ وہ شہر کو تجاوزات سے پاک کرے گی، مگر عملی طور پر صورتحال پہلے سے کہیں زیادہ بدتر ہو چکی ہے۔ شہر کا حسن برباد ہو رہا ہے، راہگیروں کا سکون غارت ہو چکا ہے، اور قانون کی حکمرانی کہیں دکھائی نہیں دیتی۔لوگوں نے سرکار اور میونسپل حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ایک جامع مہم چلا کر فٹ پاتھوں کو قبضہ مافیا سے آزاد کرائیں اور قصوروار وں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں تاکہ عام راہگیروں کو عبور و مرور میں دقتوں کا سامنا نہ کر نا پڑے ۔