محمد تسکین
بانہال/سب ضلع ہسپتال بانہال میں تعینات ایک گائناکالوجسٹ کو ایک خاتون مریضہ کی طرف سے جنسی زیادتی کے الزام کے بعد پولیس نے منگل کی دوپہر گرفتار کر لیا ہے۔
ممبر اسمبلی بانہال سجاد شاہین نے سوشل میڈیا پر تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خاتون نے سنگین شکایت درج کرائی ہے جس کے بعد ڈاکٹر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا، ’’میں نے فوری طور پر وزیر صحت سکینہ اِیتو سے بات کی اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر موصوفہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ عبرتناک کارروائی کی جائے گی اور ایسے شرمناک واقعات کسی صورت برداشت نہیں ہوں گے۔‘‘ شاہین نے کہا کہ خواتین کی عزت اور تحفظ ہمیشہ ہماری اولین ترجیح رہے گی۔
اس دوران ڈی ڈی سی کونسلر بانہال اور کانگریس کے سینئر لیڈر امتیاز احمد کھانڈے نے فون پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہوں نے سرینگر میں سیکریٹری صحت سید عابد شاہ سے ملاقات کرکے ڈاکٹر کی معطلی اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جس پر سیکریٹری نے فوری اقدام کی یقین دہانی کرائی۔
مقامی بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر محمد سلیم بٹ نے اس واقع کی سخت مزمت کرتے ہوئے ڈاکٹر کے خلاف سخت قانونی کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈاکٹر کی فوری معطلی کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ماں بہنوں کے ساتھ ایسی کسی بھی حرکت کو برداشت نہیں کیا جائیگا ۔
اس دوران منگل کی شام حکومت نے متعلقہ ڈاکٹر کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔ حکم نامہ نمبر 651-JK(HME) آف 2025 کے مطابق ڈاکٹر گردھاری لال منہاس، کنسلٹنٹ گائناکالوجسٹ ایس ڈی ایچ بانہال کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور معطلی کے دوران انہیں ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز جموں کے ساتھ منسلک رکھا جائے گا۔ یہ حکم ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ، آئی اے ایس، سیکریٹری صحت نے جاری نے کیا ہے۔
عوامی سطح پر انتظامیہ اور پولیس کی بروقت کاروائی کی سراہنا کی گئی ہے۔
سب ضلع ہسپتال بانہال میں تعینات ماہر امراضِ خواتین مبینہ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار و معطل
