تجارت
لیاقت علی جتوئی
کسی بھی پیشے سے تعلق رکھنے والا دنیاکا ہر انسان ترقی اور کامیابی کا خواہش مند ہے اور یہی چاہتاہے کہ وہ کامیاب انسان بن جائے اور کامیابی وکامرانی اس کے قدم چومے۔
اور کاروبار سے تعلق رکھنے والےلوگ بھی ایک کامیاب کاروباری بننے کے لئے ہر قسم کے جتن کرتے رہتے ہیں۔کاروبار کرنے والا انسان بھی محنت ضرور کرتا ہے لیکن اگر ایمانداری کے ساتھ کام کرے تو اس کی یہ محنت رنگ لاتی ہے اور اس کے لئے ترقی کے دروازے کھلتےہیں کیوں کہ ملک اور معاشرے کی ترقی کا پہیہ نئے کاروبار اور نئے روزگار پیدا کرنے سے ہی چل سکتا ہے۔ جتنے بھی پرُانے کاروباری ہیں، اُ ن کا ماننا ہے کہ ایک بہترین کاروباری آئیڈیاکا ہونا کسی کاروبار کی کامیابی کی ضمانت نہیں ہوتا بلکہ ایک نئے کاروباری کو بہت مشکلات، کھٹن مراحل سے گزرتا ہے اور پھر کہیں وہ کامیابی و کامرانی سے ہمکنار ہوتا ہے۔
موجودہ دور خود سے کاروبار شروع کرنےسے عبارت ہے کیوں کہ بڑھتی مہنگائی نے آمدن و اخراجات کے مابین بہت بڑا فاصلہ پیدا کردیا ہے۔ اگر انسان کی معاشی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو صدیوں سے انسان تجارت کو اہمیت دیتا آرہا ہے ۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کاروبار کیسے کیا جائے؟ اس ضمن میں جن ضروری امور کو دھیان میں رکھنا لازمی ہے۔سب سے پہلے آپ کو اپنی طبیعت اور میلان کا جائزہ لینا ہے کہ کون سے کاروبار میں آپ کی دلچسپی ہے ۔ کاروبار کرنے کے لیے آپ کی صلاحیت اور قابلیت کیا ہے اور
آپ کے پاس کتنا سرمایہ ہے۔ سب سے پہلے ایسے کام سے آغازکریں، جس میں کم از کم سرمائے سے زیادہ نفع حاصل کرنے کے امکانات روشن ہوتے ہوں۔ مثال کے طور پر کریانے کی چھوٹی دکان آپ کے لیے اچھی ابتدا ہوسکتی ہے، جہاں آٹا،چینی،دال،چاول جیسی روزمرہ استعمال کی اشیاء تھوک مارکیٹ سے بآسانی مل جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ اب ہر کمپنی نے اپنا سیلز سروس سسٹم اتنا مضبوط کرلیا ہے کہ آپ کو اپنی دکان پر بیٹھے بٹھائے سارا سامان مل جاتا ہے اور آپ اضافی اخراجات سے بھی بچ جاتے ہیں۔
شروع سے ہی ایسی حکمت عملی اپنائیں کہ آپ کو نقد سامان خریدنے والے گاہک مل جائیں جبکہ اُدھار لینے والے گاہکوں کے لئے ایسا حساب رکھیں کہ مقرر تاریخ پر ادائیگی ممکن ہوجائے۔ اپنا کام ایمانداری سے کریں، اس طرح مارکیٹ میں آپ کی اچھی ساکھ بن جائے گی۔حساب کتاب کو اوّلین ترجیح دیں،کسی بھی کاروبار کا بنیادی تقاضہ یہ ہے کہ آپ جو بھی خدمات انجام دے رہے ہیں، اس کا حساب کتاب رکھیں۔ اس کے لئےاکاؤنٹ مینجمنٹ کا دھیان رکھنا لازمی ہے، جو بھی چیز آپ فروخت یا بنا رہے ہیں اس کا مکمل حساب رکھیں اور اس حوالے سے رجسٹر میں نوٹ کریں کہ آپ نے کس تاریخ کو کون سی چیز کس کمپنی سے خریدی تھی؟ کس کمپنی کے نمائندے کے ہاتھوں لین دین ہوئی تھی؟ تمام اشیا کی رسیدیں لازمی لےکراپنے پاس محفوظ کرلیں اور اسے ترتیب سے فائل میں رکھیں۔ اس کے بعد جب کوئی بھی گاہک آپ سے کوئی چیز خرید لے تو اسے ایک الگ رجسٹر میں لکھیں۔اگر کسی کو سامان اُدھار پر دے رہے ہیں تو اس کی تمام تفصیلات درج کریں، نیز اُدھار لینے والے کا پتہ اورفون نمبر لازمی لکھیں۔ آپ ہوم ڈیلیوری کی خدمات بھی مہیا کرکے اپنی فروخت اور ساکھ کو بہتر بنا سکتے ہیں تاکہ لوگوں کو گھر بیٹھے چیزیں دستیاب ہوجائیں، جیسے دودھ فروش کرتے ہیں۔ ہر ایک چیز کی خرید و فروخت کا روزمرہ بنیادوں پر جائزہ لیں کہ کون کون سے ضروری آئٹمز کی مانگ ہے۔ اس کے بعد ان ضروری اشیاء کو بنانے والی کمپنیوں سے رابطہ کریں کہ وہ آپ کو زیادہ سے زیادہ کتنا منافع دے سکتی ہیں۔ تھوک فروش مارکیٹ تک اشیائے صرف پہنچتے پہنچتے مہنگی ہو جاتی ہیں، اس لئے کوشش کرکے چیزیں بنانے اور اُگانے والوں سے براہ راست رابطہ کریں تاکہ آپ کو سستے داموں چیزیں مل سکیں اور مناسب منافع حاصل ہو۔ اسی طرح سیلز مین سے زیادہ ارزاں داموں پر اشیا خریدنے کی کوشش کریں، آج کل سپر اسٹورز ایسا ہی کر رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کم از کم منافع رکھ کر وہ عوام کی بڑی تعداد کو اپنی جانب مائل کرلیتے ہیں۔
ہمارے اکثر کاروباری حضرات جب منافع دیکھتے ہیں تو پیسے کی لین دین اور آمدن و اخراجات سے غافل ہوجاتے ہیں، ساتھ ہی غیر محسوس طریقے سے لگژری آئٹمز میں پیسہ خرچ کرکے خسارے کا سامنا کرتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ جیسا حساب کتاب آپ کو اشیا کی خرید کے وقت رکھنا ہے، ویسا ہی حساب کتاب ان چیزوں کی فروخت کے وقت بھی کرنا ہے کہ کس چیز نے آپ کو کتنا منافع دیا اور زائد رقم کا آپ نے کیا کیا۔ ان تمام امور کی اکاؤنٹ مینجمنٹ لازمی ہےتاکہ آپ جان سکیں کہ ان تمام اخراجات کے بعد کتنی رقم بچ جاتی ہے جو آپ کا خالص منافع ہے۔ اس رقم کو مشکل دنوں کے لیے محفوظ کرتے جائیںکیونکہ وقت کبھی ایک جیسا نہیں رہتا اور کوئی کاروبار دائم نہیں رہتا۔ اگر کہیں کسی چیز میں خسارہ ہوجائے تو وہ زائد رقم آپ کو دیوالیہ ہونے سے بچائے گی۔ضروریات کوہدف بنائیں،کوئی بھی کاروبار شروع کرنے سے پہلے یہ طے کر لیں کہ وہ کاروبار ضروریات کو پورا کرتا ہے یا خواہشات کو۔ خواہشات کو پورا کرنے والا کاروبار بھی چل سکتا ہے لیکن اس کے لئے آپ کو اپنے کاروبار میں سرمایہ کاری بھی بھاری کرنا پڑے گی۔ آپ کی آؤٹ لیٹ انتہائی شاندار ہونی چاہیے اور اس کی لوکیشن ایسی ہونی چاہیے ،جہاں پر پیسے والا طبقہ آنا پسند کرے۔ اس کاروبار میں آپ کو نسبتاً کم گاہک چاہیے ہوں گے اور آپ آمدنی کا اپنا ہدف حاصل کرلیں گے۔ تاہم ہمارے یہاںہمارا کاروبار ضروریات سے متعلق ہونا چاہیے کیوں کہ ضروریات والے کاروبار میں آپ کو نسبتاً کم سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی اور اس میں بھی آپ کو بڑی تعداد میں گاہک مل جائیں گے، کیونکہ یہاں کی زیادہ تر آبادی اگر غربت کی لکیر کے نیچے نہیںلیکن غریبی کی زندگی گزار رہی ہے اور ان لوگوں کے لیے ضروریات کا پورا ہونا باقی سب چیزوں سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔