سمت بھارگو
راجوری // بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تین ہفتے بعد بھی بھارتی فوج پونچھ کے سرحدی علاقوں میں ایسے آرٹلری شیلز کو تلاش اور ناکارہ بنانے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، جو حالیہ گولہ باری کے دوران پھٹے بغیر زمین میں پیوست ہو گئے تھے۔فوجی حکام کے مطابق، پونچھ ضلع کے پانچ دیہات چھجلہ، جھلاس، مینڈھر، منجاکوٹ اور لوئر کرشنا گھاٹی میں اب تک 67 زندہ شیلز کو کامیابی سے تلاش کرکے محفوظ طریقے سے تباہ کیا جا چکا ہے۔یہ کارروائی مئی کے دوسرے ہفتے کے وسط میں شروع کی گئی تھی جس کا مقصد سرحدی آبادی کو ان خطرناک مواد سے محفوظ بنانا ہے جو جنگی حالات کے بعد زمین میں باقی رہ جاتے ہیں۔فوجی افسران نے بتایا کہ یہ شیلز عام طور پر پاکستانی فائرنگ کے دوران شہری آبادی کو نشانہ بناتے ہیں اور ان کے نہ پھٹنے کے باوجود یہ انسانی جانوں اور مویشیوں کے لئے شدید خطرہ بنے رہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’یہ مہم نہ صرف دفاعی نقطہ نظر سے اہم ہے بلکہ اس کا مقصد زرعی زمینوں اور رہائشی علاقوں کو بارودی مواد سے پاک کرنا بھی ہے‘۔کارروائی کے دوران متاثرہ علاقوں کو گھیرے میں لے کر شہریوں کو عارضی طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاتا ہے تاکہ شیلوں کے کنٹرولڈ دھماکوں کے دوران کوئی جانی نقصان نہ ہو۔فوج کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ کے ساتھ قریبی تعاون سے ان کارروائیوں کو انتہائی احتیاط کے ساتھ انجام دیا جا رہا ہے۔مقامی لوگوں نے فوج کی ان کوششوں پر اطمینان اور شکر گزاری کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان زندہ شیلوں کی موجودگی سے وہ مسلسل خوف میں زندگی گزارنے پر مجبور تھے۔فوج نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ سرحدی علاقوں میں صرف حملوں کے خلاف جوابی کارروائی تک محدود نہیں بلکہ شیلنگ کے بعد باقی ماندہ خطرات کو ختم کرنے کے لئے بھی پوری طرح متحرک ہے تاکہ عام شہریوں کو مستقبل میں کسی قسم کا نقصان نہ ہو۔