عظمیٰ نیوز سروس
سرنکوٹ //وزیر برائے جل شکتی جاوید احمد رانا نے پانی کے وسائل کے انتظام میں مقامی برادریوں کے مفادات کو ترجیح دینے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے بفلیاز سرنکوٹ میں پرنائی ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کا جائیزہ لیا ۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو اپنی آبی وسائل پر پہلا حق حاصل ہے اور ان کے مفادات کو تحفظ اور فروغ دینا لازمی ہے ۔ رانا نے زور دے کر کہا کہ مقامی برادریوں کا پہلا حق اپنے آبی وسائل پر ہے جس کے استعمال پر ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ وزیر موصوف نے جموں و کشمیر حکومت کی جانب سے پونچھ میں پن بجلی کی ترقی اور توانائی کی خود کفالت پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ انہوں نے پرنائی ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں پیشرفت کا جائیزہ لیتے ہوئے کہا کہ پروجیکٹ کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے ۔ اس موقع پر وزیر کو بتایا گیا کہ فاگلا ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کیلئے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ ( ڈی پی آر ) تیار کی گئی ہے اور وہ خطے کی پن بجلی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کیلئے عمل درآمد کے منتظر ہیں ۔ پرنائی پروجیکٹ کے فیز 2 کے تحت ابتداء کا منصوبہ بنایا گیا ہے کہ وہ مہینڈھر کے مختلف علاقوں کو مناسب طریقے سے سیراب کریں ، مقامی کاشتکاری کی ترقی کو فروغ دیں اور رہائشیوں کیلئے معیارِ زندگی کو بہتر بنائیں ۔ وزیر موصوف نے 1960 کے انڈس واٹرس ،عاہدے پر بھی تبصرہ کیا اور اسے جموں و کشمیر کے لوگوں کیلئے امتیازی سلوک قرار دیا ۔وزیر موصوف نے آبی وسائل کے پائیدار استعمال کی اہمیت پر زور دیا اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں کے فوائد کو مقامی برادریوں میں مساوی طور پر مشترکہ کیا جائے ۔ وزیر نے پانی کے وسائل کے انتظام سے متعلق فیصلہ سازی کے عمل میں کمیونٹی کی مشغولیت اور شرکت کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مسٹر عمر عبداللہ کی سربراہی میں یو ٹی حکومت جموں و کشمیر کے عوام کے مفادات کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے ۔ اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ انہیں خطے کے آبی وسائل سے فائدہ اٹھانے کا منصفانہ حصہ ملے ۔ پرنائی ہائیڈرو پروجیکٹ اس عزم کی نشاندہی کرتا ہے جس کا مقصد مساوی ترقی کو فروغ دینا اور اپنے قدرتی وسائل پر جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے ۔