عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سخت سردی کے درمیان غیر طے شدہ اور مسلسل بجلی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔کے سی سی آئی نے موسم گرما کے دوران کیے گئے ان دعوؤں پر سوال اٹھایا کہ سمارٹ میٹر بجلی کی کم کٹوتی کا باعث بنیں گے لیکن اس کے بجائے اب ہم کشمیر بھر میں طویل اور پریشان کن بندش کا سامنا کر رہے ہیں۔ کشمیر میں بجلی کی طلب 2000 میگاواٹ سے زیادہ بڑھ گئی ہے، جو کہ مختص کی گئی سپلائی سے نمایاں طور پر آگے ہے۔ بیان میں کیا گیا کہ بجلی کی یہ کٹوتی نہ صرف ایک تکلیف ہے بلکہ مقامی معیشت پر براہ راست منفی اثر ڈالتی ہے اور صحت کی دیکھ بھال پر منفی اثر ڈالتی ہے، خاص طور پر گھر میں آکسیجن کی امداد حاصل کرنے والے مریضوں کے لیے اورطلباء کی تعلیم میں خلل ڈالتی ہے جبکہ بجلی کی رکاوٹوں سے سیاحت کی صنعت پر بھی نقصان دہ اثر پڑتا ہے۔اس کے علاوہ کاروباری سرگرمیاں اثر انداز ہیں اور صنعتی شعبہ بھی اسی طرح متاثر ہو رہا ہے۔۔بیان میں کہا گیا کہ600 میگاواٹ بجلی کا خسارہ غیر متوقع طور پر بجلی کی کٹوتی کا باعث بنتا ہے جو پہلے کی یقین دہانیوں سے متصادم ہے کہ سمارٹ میٹرنگ اس طرح کی رکاوٹوں کو کم کرے گی۔ کے سی سی آئی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سردیوں کے ان مہینوں میں صارفین کو درپیش مشکلات کو دور کرنے کے لیے اضافی بجلی حاصل کرے۔