Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

بَرتاؤ کےفن سےاپنی شخصیت کواپنی پہچان بنائیں | منزل، ہدف اور نشانے قدم چھُو کر آپ کوکامیاب بنائیں گے

Towseef
Last updated: December 1, 2024 10:55 pm
Towseef
Share
13 Min Read
SHARE

مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

شخصیت کی تشکیل اور ارتقاء کے (پرسنالٹی ڈولپمنٹ) کے کام نے ان دنوں ایک فن کی شکل اختیار کر لی ہے، باضابطہ اس کے لیے کیمپ لگائے جاتے ہیں، محاضرات ہوتے ہیںاور بڑی بڑی رقمیں اس پر خرچ کی جاتی ہیں، شرکاء کو بتایا جاتا ہے کہ اپنی شخصیت کی تشکیل، ارتقاء اور مارکیٹنگ کے لیے کیا کچھ کرنا ضروری ہے، بہت لوگ اس فن سے واقفیت کے بعد بڑے بڑے کام کرنے اور اپنی شخصیت منوانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ اس سلسلے میں بنیادی بات یہ ہے کہ جب آپ کسی کے سامنے پیش ہوں، موقع سمینار، سمپوزیم، جلسے جلوس یا انٹر ویو کا ہو تو اپنے خیالات مجتمع کرلیں، شخصیت کو سب سے زیادہ نقصان انتشار ذہنی، عجلت پسندی اور بے سوچے سمجھے اپنی بات رکھنے سے پہونچتا ہے، آپ کہیں انٹر ویو کے لیے جا رہے ہیں، کسی سمینار اور سمپوزیم میں آپ کی شرکت ہونی ہے، تو وہاں کے حالات اور انٹر ویو لینے کی ذہنیت کا پتہ چلا لینا کامیابی کا پہلا زینہ ہوتا ہے، جس کمپنی میں آپ جا رہے ہیں وہاں کے مالکان کی ذہنیت اور ماحول سے واقفیت بھی آپ کے لیے انتہائی ضروری ہے، ماحول کا مطلب یہ ہے کہ وہاں کا اندرونی ماحول مشرقی تہذیب سے متاثر ہے یا مغرب کی بے راہ روی کا بول بالا ہے، جسے آج کی اصطلاح میں’’کھلا پن‘‘سے تعبیر کیا جاتا ہے، جو سوالات کیے جائیں اس کے جواب میں عجلت سے کام نہ لیں، سوال کرنے والے کی نفسیات کی تسکین کے لیے اسے بہتر سوال قرار دے کر سوچنے کا تھوڑا وقت آپ کو مل سکتا ہے، آپ کسی ایسے جملے کا بھی استعمال کر سکتے ہیں جو ذو معنی اور مجمل ہوں، اس جملے کی تہہ تک انٹر ویو لینے والا جب تک پہونچے، آپ اس کو صحیح جواب دینے کی پوزیشن میں ہو جائیں، آپ سوال کرنے والے سے تھوڑا وقت غور وفکر کے لیے بھی مانگ سکتے ہیں، لیکن کبھی اس کا اثر الٹا ہوجاتا ہے، اس لئے بہت سوچ سمجھ کر اس جملے کا استعمال کریں۔

ممکن ہے سوال کرنے والے نے جو بات پوچھی ہے وہ آپ کے نظریہ کے خلاف ہے، ایسے میں اگر سیدھے سیدھے آپ نے اپنا نظریہ بیان کرنا شروع کر دیا تو انٹر ویو لینے والے کی اَنا کو ٹھیس پہونچ سکتی ہے، اَنا کو ٹھیس پہونچنے کا مطلب آپ کی ناکامی ہے، کیوں کہ ہر انٹر ویو لینے والا اپنے کو بڑا سمجھتا ہے، بعض بعض میں بڑے پن کا یہ احساس اتنا شدید ہوتا ہے کہ وہ اپنے کو’’عقل کل‘‘ کا مالک سمجھنے لگتا ہے، ایسے میں ضروری ہے کہ آپ اپنا نظریہ اس انداز میں رکھیں کہ بلا واسطہ اس کی سوچ پر حملہ ہے نہ ہو، آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ میں اس بات کو الگ انداز میں دیکھتا ہوں اور آپ اجازت دیں تو میں اپنے نظریات کو آپ سے شِئر کر سکتا ہوں، گفتگو میں یہ بھی ملحوظ رہے کہ آپ ’’باتونی‘‘ بن کر سامنے نہ آئیں، بہت بولنا بھی آپ کی شخصیت کو کمزور کرتا ہے، بولنے میں سامنے والے کی عزت واحترام کا خیال بھی بہت ضروری ہے، بد زبانی بدکلامی، گالی گلوج کسی شریف آدمی کا کام نہیں ہے، بولنے کے مقابل خاموشی زیادہ مناسب ہے، خاموشی بھی کبھی کبھی وجہ قتل بن جاتی ہے، اس لیے اعتدال وتوازن ہی بہتر ہے، نہ زیادہ بولیے اور نہ بالکل چپ رہیے، حدیث میں’’خیر الامور اوسطھا‘‘ کہا گیا ہے۔

ایک بنیادی بات یہ بھی ہے کہ ناکامی کا خوف دل سے نکال دیجئے، آپ کی کامیابی اسی وقت طے ہوجاتی ہے جب آپ کے ذہن ودماغ سے ناکامی کا خوف نکل جاتا ہے، یہ خوف آپ کو پژمردہ، بے حوصلہ اور جوش وجذبہ سے عاری کر کے چھوڑ دیتا ہے، اسلئے نا کامی کے خوف کی نفسیات سے باہر آئیے اور خوب اچھی طرح جان لیجئے کہ ناکامی کا مطلب ہے کہ کامیابی کے لیے کوشش صحیح ڈھنگ سے نہیں کی گئی، آپ کے اندر حوصلہ کی آگ ہونی چاہیے، کچھ کر گزر نے کا جنون ہونا چاہیے، یہ جنون آپ کو کامیابی تک پہونچا کر دم لے گا۔ ہو سکتا ہے اس میں کئی ماہ وسال لگ جائیں، ذہن میں یہ بات بھی رکھنی چاہیے کہ خواہشوں کی تکمیل فورا ہوجائے ضروری نہیں، جلد خواہشات پورے کرنے کی لگن بھی کبھی ناکامی اور ہزیمت کا سبب بن جاتا ہے۔ ایک پودے کو تناور درخت بننے اور بیج سے انکوڑے نکلنے کے لیے جو وقت درکار ہے، اس کو کسی اور طریقے سے آپ بدل نہیں سکتے۔ پرائمری سے ایم اے تک پہونچنے کے لیے آپ کی خواہش کے ساتھ ماہ وسال کو بھی دخل ہے، اس کو آپ روپے وغیرہ سے پارٹ نہیں سکتے، بہت سارے کام میں مال ودولت سے زیادہ وقت کی اہمیت ہوتی ہے۔ اپنا ہدف مقرر کرتے وقت اپنی پسند کا بھی خیال رکھیں، صرف گارجین کے کہنے سے کوئی ہدف مقرر نہ کریں، اس میں آپ کی دلچسپی کس قدر ہے اس کا پورا پورا خیال رکھیں۔ دوسروں کے مشورے اور گارجین کی رائے اگر آپ کی پسند اور دلچسپی کے خلاف ہے تو کامیابی میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔جب آپ اپنی پسند اور دلچسپی سے کسی کام یا مطالعہ کے لیے کسی موضوع کا انتخاب کریں گے تو آپ پُرجوش ہوں گے اور آپ کا پر جوش ہونا ہدف تک پہونچنے میں معاون ہوگا۔ نپولین بونا پارٹ کا قول ہے کہ ناممکن کچھ نہیں ہے، ہر کام ممکن ہے،ایسا ہو سکتا ہے کامیابی تک پہونچتے پہونچتے بہت سارے خد و خال بدل چکے ہوں۔

آپ جو کچھ کر رہے ہیں، یا کرنا چاہتے ہیں، اس سے تمام لوگ متفق ہوں، عملی زندگی میں ایسا نہیں ہوتا، آپ سے جو بعض وعداوت رکھتا ہے یا آپ کے بارے میں اس کے دل میں نفرت بھری ہوئی ہے وہ آپ کی مخالفت کرے گا، یہ آپ کا کمال ہے کہ منطقی اور مثبت انداز میں آپ اپنی بات منوانے میں کامیاب ہوجائیں، مزاج کی نرمی، دوستانہ روابط کے ذریعہ ایسا ہو سکتا ہے، ایسے موقع سے غصہ بھی بہت آتا ہے، اس پر قابو پانا انتہائی ضروری ہے کیوں کہ لوہا جتنا گرم ہوجائے ہتھوڑا کو ٹھنڈا ہی رہنا چاہیے، ورنہ لوہے کی طرح اس کے گلنے کا عمل شروع ہوجائے گا اور وہ اپنا وجود ہی کھو بیٹھے گا۔
کبھی ایسا بھی ہو سکتاہے کہ سامنے والے نے آپ کی عزت نفس کا خیال نہیں رکھا، ایسے میں آپ کی قوت بر داشت اس قدر ہونی چاہیے کہ آپ اسے جھیل سکیں، یہ بات بھی یاد رکھیے کہ عزت واحترام کسی کے دینے سے نہیں ملتی، اللہ جسے چاہتا ہے، عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت دیتاہے، اسباب کے درجہ میں غور کریں تو آپ کی قابلیت، صلاحیت، کام کرنے کی لگن، کچھ کر گزرنے کے جذبے سے عزت ملا کرتا ہے، جس نے آپ کو بُرا بھلا کہا اس نے اپنی ذہنیت آپ کے سامنے رکھ دی، اس سے آپ کا کچھ نہیں بگڑا، آپ نے بر داشت کیا، اس سے لوگوں پر آپ کے جو ہر کھُلے۔
ہدف کو پانے اور مقاصد کے حصول میں سستی اور کاہلی بڑی رکاوٹ ہے، نیند جسم کی کار کر دگی کو بڑھا تا ہے، لیکن بڑا وقت سو کر گزار دینا آپ کے کام کرنے کی صلاحیت اور وقت دونوں کو بر باد کر تا ہے۔ آپ کا جو خواب ہے اسے پورا کرنے کے لیے آپ کا جاگنا انتہائی ضروری ہے، اے پی جے عبد الکلام نے کہا تھا کہ خواب وہ نہیں ہیں، جو آپ سوئے میں دیکھتے ہیں، خواب وہ ہیں جن کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے آپ راتوں کو جاگ کر گذارتے ہیں۔

ہدف کو پانے کے لیے یکسو ہو کر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، یک سوئی کو نقصان پہونچانے میں تناؤ اور ٹینشن کا اہم رول ہوتا ہے، اس لیے تناؤ سے ہر حال میں بچنا ضروری ہے، کیوں کہ وہ دماغ کے اس حصہ کو متاثر کرتا ہے جسے ہم’’ورکنگ میموری‘‘ کہا کرتے ہیں، ورکنگ میموری کی حیثیت سادے بورڈ کی ہوتی ہے، جب یہ تناؤ، فکر مندی، جذبات اور اس سے متعلق تصویروں سے بھر جاتا ہے تو دماغ کام کرنا بند کر دیتا ہے۔ آپ نے بار ہا لوگوں کو کہتے سنا ہوگا کہ’’میرا دماغ کام نہیں کر رہا ہے‘‘ تناؤ کی وجہ سے ہمارا ذہن سوچنے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتا ہے، مزاج میں چڑچڑا پن جھنجھلاہٹ اور بلاوجہ غصہ آنے لگتا ہے۔ ایسے میں آپ کا یکسو ہونا انتہائی ضروری ہوگا، یکسوئی سے آپ کے اندر صوفیاء کی اصطلاح میں’’خلوت در انجمن‘‘ کی کیفیت پیدا ہوگی اور مجمع میں بیٹھ کر بھی آپ اپنے ہدف، منصوبے اور منزل تک پہونچنے کے اسباب وعلل پر غور کر سکتے ہیں، اس کے لیے صوفیاء کے یہاں مختلف قسم کے مراقبے اور سائنسدانوں کے یہاں کسرت اور ریاضت کے آسان طریقے بتائے گئے ہیں، اس کے کرنے سے انسان تناؤ سے پاک زندگی گزارنے پر قادر ہوجاتا ہے اور اسے خیالات مجتمع کرنے کا ہنر آجاتا ہے۔

خوش رہنا بھی آپ کی ذہنی صلاحیت کو بڑھاتا ہے، یقیناً زندگی میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں،پریشانیاں دکھ اور مصیبتیں زندگی کے ساتھ لگی ہوتی ہیں، لیکن جب آپ راضی برضاء الٰہی رہتے ہیں تو خوش رہنا آپ کے لیے مشکل نہیں ہوتا، بے اطمینانی، بے چینی اور پریشانی سے ہم اسی وقت متاثر ہوتے ہیں، جب مرضی الٰہی اور مشیت خدا وندی پر آپ کا اعتماد کمزور ہوتا ہے۔ عام طور پر ایک منزل پر پہونچ کر آدمی مطمئن ہوجاتا ہے کہ ہم نے ہدف کو پالیا، یہ اطمینان انسان کو آگے بڑھنے سے روکتا ہے، ایک ہدف کے بعد دوسرا طے کیجئے اور مسلسل آگے بڑھتے رہیے، ہدف تک پہونچنے سے قبل آپ کی زندگی مکمل ہو گئی تو بھی اس کا فائدہ آنے والی نسل کو یقینا ًپہونچے گا اور آپ جہاں پر کام چھوڑ کر گئے ہیں،آنے والے کو اس کے آگے کرنا ہوگا، یہ خود اپنے میں بڑی بات ہے۔

دنیا امید پر قائم ہے، اس لیے ہمیشہ پُر امید رہیے، ہماری زندگی برف کی سل کی طرح پگھلتی رہتی ہے، لیکن اللہ رب العزت نے ہمارے ذہن ودماغ کو امید سے بھر دیا ہے، یہ امید ہمیں جینے کا حوصلہ دیتی ہے۔ امید ختم ہوجائے تو زندگی گزارنا دو بھر ہوجاتا ہے، اس لئے خود کو برتنے میں امید کی بڑی اہمیت ہے۔ پر سکون، کامیاب، پر امید زندگی گذارنے اور اپنی صلاحیتوں کو استعمال کیجئے، منزل، ہدف اور نشانے آپ کے قدم چھوئیں گے اور آپ کامیابی سے ہم کنار ہوں گے۔
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
بارہمولہ میں اپنی پارٹی کا ورکرز کنونشن،جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بات چیت شروع کی جائے: غلام حسن میر
تازہ ترین
رام بن اور بانہال میں دو الگ الگ سڑک حادثات، ایک ازجان ، پانچ زخمی
تازہ ترین
کولگام میں آدھی رات کو بھیڑ بکریوں کی بڑی چوری، 136 بھیڑیں غائب
تازہ ترین
اردو کسی مذہب کی علامت نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے تشخص کی دھڑکتی نبض ہے: وحید پرہ
تازہ ترین

Related

کالممضامین

’’چاول کی آخری وصیت‘‘ جرسِ ہمالہ

July 14, 2025
کالممضامین

! اسرائیلی مظالم کے خلاف بڑھتا ہوا عالمی دباؤ | غذائی تقسیم کے مراکز پر بھی بھوکے فلسطینیوں کو قتل کیا جارہاہے

July 14, 2025
کالممضامین

چین ،پاکستان سارک کا متبادل پیش کرنے کے خواہاں ندائے حق

July 13, 2025
کالممضامین

معاشرے کی بے حسی اور منشیات کا پھیلاؤ! خودغرضی اور مسلسل خاموشی ہمارے مستقبل کے لئے تباہ کُن

July 13, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?