Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

ایس ایم خان۔نرم دم ِگفتگو ، گرم دم ِجستجو شخصیات

Towseef
Last updated: November 29, 2024 11:12 pm
Towseef
Share
10 Min Read
SHARE

معصوم مرادآبادی

انڈین انفارمیشن سروس کے سبکدوش آفیسر ایس ایم خان نے گزشتہ 17؍نومبر2024 کو نئی دہلی کے ایک اسپتال میں داعی اجل کولبیک کہا۔ جوں ہی ان کے انتقال کی خبر سوشل میڈیا پر عام ہوئی تو ہرطرف تعزیتوں کو سلسلہ شروع ہوگیا۔ ہر کسی نے ان کی شرافت ، نرم مزاجی اور ہمدردی کے جذبوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔میں نے کوئی تین دہائیوں تک انھیں قریب سے دیکھا اور ان کی صلاحیتوں کا ادراک بھی کیا۔ عام طورپر مسلم افسران اپنے فرقہ کے لوگوں سے ایک فاصلہ بناکر رکھتے ہیں ، لیکن ایس ایم خان کی خوبی یہ تھی کہ وہ جس عہدے پر بھی رہے، وہاں انھوں نے عام مسلمانوں سے کوئی فاصلہ نہیں بنایااور قدم قدم پر ان کے کام آئے۔مسلمان ہی نہیںوہ ضرورت مند غیرمسلموںکی بھی ایسی ہی مدد کیا کرتے تھے۔نہ جانے کتنے نوجوانوں کی انھوں نے سرکاری ملازمتیں دلوانے میںمدد کی۔ ایک خوش مزاج، باوقار اور ہنس مکھ انفارمیشن آفیسر کے طورپروہ میڈیا حلقوں میںبھی بہت مقبول تھے۔اسی لیے ان کے انتقال پر سب سے زیادہ سنّاٹا مجھے میڈیا سینٹر میں محسوس ہوا۔
ایس ایم خان کا پورا نام شہزادمحمدخاں تھا ۔دوستوں کی محفلوں میں وہ ’شہزاد بھائی ‘ اورسرکاری حلقوں میں ’خان صاحب ‘ کے نام سے مشہور تھے۔مختلف سرکاری محکموں میں ملازمت کے دوران میں نے ان کی جو قدرومنزلت دیکھی وہ کم ہی افسروں کو نصیب ہوتی ہے۔ اس کی بڑی وجہ ان کی ایمانداری اور دیانت داری تو تھی ہی ، سب کے کام آنے کا جذبہ بھی تھا۔وہ لوگوں کے کام بنانے کے بہانے تلاش کرتے تھے اور کبھی کسی سے ترش بیانی نہیں کرتے تھے۔یہی وجہ ہے کہ ان کے ماتحت ان سے بے حد خوش رہتے تھے۔یوں تو وہ تمام ہی صحافیوں کے کام آتے تھے ، لیکن اردو صحافیوں کے ساتھ ان کا رویہ خاص ہمدردی کا تھا۔مجھے یاد ہے کہ جب وہ سابق صدرجمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے پریس سیکریٹری تھے تو وہاںیوم جمہوریہ اور یوم آزادی کے موقع پر ہونے والی ’ایٹ ہوم ‘ جیسی خاص تقریبات میں انگریزی اور ہندی صحافیوں کے ساتھ اردو صحافیوں کو بھی مدعو کیا جاتا تھا۔ پی آئی بی میں بھی انھوں نے اردو صحافیوں اور اردو یونٹ کا خاص خیال رکھا۔ انھوں نے 1982میں آئی ایس ایس سروس سے اپناکیریر شروع کیا تھا۔ اپنی مخصوص وضع قطع،بردباری اور وقار کی وجہ سے صحافی برادری میں ان کی بہت قدرومنزلت تھی۔ ان کی مقبولیت کی ایک وجہ یہ تھی کہ وہ عام نوکر شاہی کے برعکس کام کو الجھانے کی بجانے سلجھانے پر یقین رکھتے تھے۔ اس لیے پی آئی بی میں ہر ضرورت مند صحافی ایس یم خان کو تلاش کرتا ہوا آتا تھا۔ وہ بہت بے باک اور نڈر بھی تھے۔
مجھے ایک واقعہ یاد آرہا ہے۔ یہ2008 کا ذکر ہے۔ سری نگر میں پی آئی بی نے آل انڈیا ایڈیٹرس کانفرنس منعقد کی تھی۔ ایس ایم خان پی آئی بی کے اعلیٰ افسر کے طورپر اس کے میزبان تھے۔اس کانفرنس میں تمام زبانوں کے سرکردہ ایڈیٹر شریک تھے۔ کانفرنس کے اختتام پر ہمیں کشمیر کے خوبصورت سیاحتی مقام گل مرگ لے جایا گیا۔ سیر وتفریح کے بعد جب ہم واپس سری نگر آرہے تھے تو راستے میں ایک مقام پر فوجی گاڑیوں نے ہمارے قافلے کو اپنے نرغہ میں لے لیا۔ بندوقین تنی ہوئی تھیں ۔ کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا۔صورتحال بڑی نازک معلوم ہوتی تھی۔ کسی کو ٹس سے مس ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ سب سے پہلے ایس ایم خان اپنی گاڑی سے اترے۔فوجی کمانڈر نے بڑے تلخ لہجے میں ان سے پوچھا کہ ’’آپ لوگ کون ہیں؟‘‘ شہزاد بھائی نے بڑے اطمینان کے ساتھ اپنا اور پورے قافلے کا تعارف کرایا تو فوجی افسر مزید طیش میں آگیا۔ ’’اگر آپ سرکاری دورے پرہیں تو پیچھے جب آپ کے قافلے کو چیکنگ کے لیے ہمارے فوجیوں نے رکنے کا اشارہ کیا تو آپ وہاں کیوں نہیں رکے ؟‘‘ سوالوں کی ایک بوچھار تھی جو ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی تھی۔ ہم اپنی گاڑی میں خاموش بیٹھے تھے۔سب کی تلاشی لی گئی۔دراصل گل مرگ کے راستے میں کہیں فوجی جوانوں نے ہمارے قافلے کو چیکنگ کے لیے رکنے کا اشارہ کیا تھا ، مگر ڈرائیور نے اس پر دھیان نہیں دیا۔ وجہ یہ تھی کہ ہمارے ساتھ خود سیکورٹی اہل کار تھے جو ہماری حفاظت پر مامورتھے۔لیکن وہاں فوج کا اپنا رنگ ہے جس کے سامنے مقامی پولیس کی کوئی اہمیت نہیں ۔فوجی اشاروں کو نظرانداز کرنا خطرے سے خالی نہیں ہوتا۔خطرہ ٹل چکا تھا اور ہم بعافیت سری نگر میں اپنے ہوٹل تک پہنچ گئے۔
شہزادبھائی ایک بلند آہنگ شخصیت کانام تھا۔ان کا پرتو بڑا متاثر کن تھا۔ چوڑی پیشانی ، دراز قد، سرخی مائل گورا رنگ ، لب شیریں ، گفتگو اور لہجہ نرم ۔وہ ایک نیک اور صاف دل انسان تھے۔ بنیادی طورپروہ اقبال کے اس شعر کی تعبیر نظر آتے تھے۔
نرم دم گفتگو ، گرم دم جستجو
رزم ہو یابزم ہو، پاک دل وپاکبازشہزاد محمدخاں کی پیدائش 15؍ اگست1957کو یوپی کے ضلعبلند شہرکے قصبے خورجہ میں ہوئی تھی ۔ان کا خاندان وکیلوں کا خاندان تھا۔ خود انھوں نے بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کیا تھا،جہاں انھیں یونیورسٹی میں ٹاپ کرنے کی وجہ سے چانسلر نے گولڈ میڈل سے بھی نوازا تھا۔ اس کے بعد وہ معاشیات کی تعلیم حاصل کرنے انگلینڈ کی یونیورسٹی آف ویلس گئے۔ 1982میں آئی ایس ایس سروس میں آنے کے بعدان کا سب سے زیادہ وقت ملک کی سب سے بڑی تحقیقاتی ایجنسی سی بی آئی کے ساتھ گزرا، جہاںانھوں نیتقریباً 13؍برس تک ترجمان کی خدمات انجام دیں۔ وہ ایک زمانے میں سی بی آئی کا چہرہ بن گئے تھے اورروزہی قومی اور بین الاقوامی میڈیا کو بریف کرتے نظر آتے تھے۔ ان میں بلا کی خوداعتمادی تھی۔ یہ وہ دور تھا جب سی بی آئی ہرشد مہتہ کیس ، راجیو گاندھی قتل کیس اور بوفورس اسکینڈل کی جانچ کررہی تھی۔ ان کا سب سے بہترین دور سابق صدرجمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے ساتھ گزرا، جہاں وہ صدرجمہوریہ کے چیف ترجمان کے طورپر تعینات تھے۔ ڈاکٹر کلام کو ان پر بڑا اعتماد تھا۔ انھوں نے ڈاکٹر کلام کے ساتھ متعدد ملکی اور غیر ملکی دورے کئے۔میری تجویز پر انھوں نے صدرجمہوریہ کے ساتھ گزارے ہوئے اوقات پر مبنی ایک کتاب ’’دی پیوپلز پریزیڈنٹ ‘‘ تصنیف کی جس کا بعد میں اردو اور ہندی ترجمہ بھی ہوا۔
ایس ایم خان نے فلم ڈویزن کے ڈائریکٹر کے طورپر بھی خدمات انجام دیں۔وہ پی آئی بی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل اور پریس رجسٹرار آف انڈیا کے عہدوں پر بھی فائز رہے۔انھوں نے تین برس تک دوردرشن میں ڈائریکٹر جنرل (نیوز)کی خدمات بھی انجام دیں ۔ یہاں ان کا سب سے بڑا کارنامہ دوردرشن کے علاحدہ اردو ڈیسک کا قیام تھا جس کے تحت اردو خبروں کے یومیہ دس بلیٹن نشر ہوتے تھے۔انھوں نے دوردرشن کی خبروں کے معیار کو بھی بلند کیا۔2017میں سرکاری ملازمت سے سبکدوشی کے بعد ایس ایم خان سماجی خدمت کے کاموں میں مصروف ہوگئے۔اس سے قبل 2014میں انھیں انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کا ٹرسٹی اور2019 میں سب سے زیادہ ووٹوں سے سینٹر کا نائب صدر چنا گیا تھا۔ وہ سینٹر کے حالیہ الیکشن میں بھی بی او ٹی ممبر کے طورپر کامیاب ہوئے تھے۔وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کورٹ کے ممبر بھی رہے اور یونیورسٹی کی ایکزیکٹیو کونسل میں صدرجمہوریہ کے نمائندے بھی رہے۔انھوں نے جامعہ ہمدرد میں ریزیڈنشل کوچنگ اکیڈمی کے ڈائریکٹر کے طورپر سول سروس کے امیدواروں کو بہترین گائڈینس فراہم کی۔ایس ایم خان نے حکومت ہند کے اعلیٰ آفیسر کے طورپر جو عزت ووقعت حاصل کی ، وہ کم ہی افسران کو حاصل ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ انھیں اپنے جواررحمت میں جگہ عطا فرمائے۔آمین
[email protected]
فوٹو کیپشن:مضمون نگار معصوم مرادآبادی ، ایس ایم خان کے ساتھ ایک یادگار تصویر
������������������

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
بارہمولہ میں اپنی پارٹی کا ورکرز کنونشن،جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بات چیت شروع کی جائے: غلام حسن میر
تازہ ترین
رام بن اور بانہال میں دو الگ الگ سڑک حادثات، ایک ازجان ، پانچ زخمی
تازہ ترین
کولگام میں آدھی رات کو بھیڑ بکریوں کی بڑی چوری، 136 بھیڑیں غائب
تازہ ترین
اردو کسی مذہب کی علامت نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے تشخص کی دھڑکتی نبض ہے: وحید پرہ
تازہ ترین

Related

کالممضامین

’’چاول کی آخری وصیت‘‘ جرسِ ہمالہ

July 14, 2025
کالممضامین

! اسرائیلی مظالم کے خلاف بڑھتا ہوا عالمی دباؤ | غذائی تقسیم کے مراکز پر بھی بھوکے فلسطینیوں کو قتل کیا جارہاہے

July 14, 2025
کالممضامین

چین ،پاکستان سارک کا متبادل پیش کرنے کے خواہاں ندائے حق

July 13, 2025
کالممضامین

معاشرے کی بے حسی اور منشیات کا پھیلاؤ! خودغرضی اور مسلسل خاموشی ہمارے مستقبل کے لئے تباہ کُن

July 13, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?