عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینوفیکچررز فیڈریشن (کے ٹی ایم ایف) کے وفد نے کل سول سیکرٹریٹ میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملاقات کی۔ کشمیر صوبے کے تمام اضلاع کے وفد کی قیادت KTMF کے صدر محمد یاسین خان کر رہے تھے۔وفدنے تجارت اور تجارت سے متعلق متعدد مسائل پیش کئے۔ کے ٹی ایم ایف صدر محمد یاسین خان نے کہا’’کے ٹی ایم ایف کی جانب سے ہم نے کاروباری برادری اور مقامی آبادی کو متاثر کرنے والے کئی اہم خدشات پیش کیے ہیں، کشمیر میں کاروباری برادری پچھلے کچھ سالوں سے متعدد چیلنجوں سے نمٹ رہی ہے، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر پریشانی اور رابطہ منقطع ہونے کا احساس بڑھ رہا ہے۔ مسلسل مسائل اور معاشی رکاوٹوں نے غیر یقینی صورتحال کی تہوں میں اضافہ کیا ہے جس سے نہ صرف کاروباری کارروائیاں متاثر ہوئی ہیں ۔وزیر اعلیٰ کے ساتھ جے اینڈ کے بینک کے طرز عمل ، آر بی آئی کے رہنما خطوط کے مطابق جلد از جلد ضروری تدارکاتی اقدامات جیسے ون ٹائم سیٹلمنٹ (OTS) پالیسی ، اعلیٰ شرح سود اور ڈیجیٹل ادائیگیوں اور صارفین کے تعلقات میں مسائل ، چھوٹے تاجروں کے لیے جامع مالیاتی حل کے قیام،وقف بورڈ، سری نگر میونسپل کارپوریشن ، سری نگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سمیت کلیدی محکموں کے ساتھ کرائے کے تصفیوں ،بجلی کی بندش،تجارتی صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ایمنسٹی پروگرام، کشمیر کے مختلف قصبوں بالخصوص ڈاون ٹاؤن میں پارکنگ کی ناکافی سہولیات ،ہنگامی خدمات بشمول فائر ٹینڈرز کے لیے رسائی سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیر اعلیٰ سے مداخلت طلب کی گئی۔خان نے کہا’ وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ قابل رسائی فنانسنگ، ہموار پالیسیاں اور اہم انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری جیسی ہینڈ ہولڈنگ کوششیں کشمیر میں معاشی استحکام اور معاشی استحکام کے لیے انتہائی ضروری مدد فراہم کی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ کے ٹی ایم ایف کے ساتھ سہ ماہی میٹنگ کریں گے تاکہ کاروباری برادری کو درپیش مسائل کے ازالے کے لیے وقت وقت پر اقدامات کئے جاسکیں ۔اس موقعہ پر نائب وزیر اعلیٰ (صنعت و تجارت) اور وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، محکمہ خزانہ کے پرنسپل سیکرٹری، پاور ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے پرنسپل سیکرٹری اور دیگرمتعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ فیڈریشن کے سینئر ممبران اور ڈسٹرکٹ کے ٹی ایم ایف کے سربراہان اور مختلف تحصیل کے ٹی ایم ایف کے سربراہان جو وفد کا حصہ تھے ان میں قاضی توصیف، بشیر احمد راتھر، ظہور احمد شاہ، دین محمد مٹو، لطیف احمد صوفی، فردوس احمد گنائی، فیاض احمد بٹ شامل ہیں۔