محمد تسکین
بانہال// محکمہ جل شکتی سب ڈویژن رام بن کا ایک ملازمین گذشتہ دنوں سرکاری کام انجام دینے کے دوران ایک پہاڑی سے گر کر شدید زخمی ہوا ہے اور زخمی ملازم ضلع ہسپتال رام بن میں زیر علاج ہے۔ زخمی کے رشتہ داروں کا الزام ہے کہ کارِ سرکار انجام دینے کے دوران زخمی ملازم کی خیر خبر پوچھنے کیلئے محکمہ کا کوئی بھی اہلکار نہیں آیا۔پیڑاہ کے کاسل نالہ علاقے میں جل جیون مشن کے تحت اپنا کام انجام دینے کے دوران پیر پھسل کر نیچے نالے میں گر کر زخمی ہوئے پی ایچ ملازم کی شناخت محمد رفیق شیخ کے طور کی گئی ہے۔زخمی محمد رفیق شیخ کے قریبی رشتہ نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ محمد رفیق شیخ پچھلے قریب پچیس سالوں سے محکمہ پی ایچ ای میں اپنا فرض انجام دے رہا ہے اور گزشتہ دنوں وہ جل جیون مشن کے تحت گریوٹی لائین بچھانے کا کام کرنے کے دوران گہری کھائی میں گر گیا اور کئی گھنٹوں بعد ہوش میں آنے کے بعد زخمی رفیق نے گھر میں اپنے زخمی ہونے کی خبر فون پر دی اور اسے فوری طور پر رام بن ہسپتال منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ رفیق کی پسلیوں اور کمر میں چوٹیں آئی ہیں اور اسے مزید علاج و معالجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ محکمہ پی ایچ ای رام بن کا کوئی ملازم یا افسر اپنے زخمی ملازم کی خبر لینے کیلئے بھی سامنے نہیں آیا اور ناہی زخمی ملازم کو محکمہ جل شکتی کی طرف سے کسی قسم کی کوئی مدد کی گئی ہے۔ ادھر مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ پیڑاہ اور ناشری کے علاقوں میں جل جیون مشن کے تحت جاری کام مبینہ طور پر غیر معیاری طریقے سے انجام دیئے جا رہے ہیں اور کروڑوں روپئے کی رقومات خرچنے کے باوجود علاقے میں پینے کے پانی کی ہاہا کار مچی ہوئی ہے اور جاری کاموں کا جیسے کوئی وارث ہی نہیں ہے اور ٹھیکیدار من مرضی سے غیر معیاری کام انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ پی ایچ ای سب ڈویژن رام بن میں جل جیون مشن کے تحت جاری کاموں کی تحقیقات کریں اور سرکاری رقومات کی بندر بانٹ میں ملوث محکمہ کے ملازمین کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔اس سلسلے میں کوشش کے باوجود ایگز یکٹو انجینئر پی ایچ ای ڈویژن رام بن سے رابطہ کرنے کی کوئی بھی کوشش کامیاب ثابت نہیں ہوئی۔