محمد تسکین
بانہال// جموں سرینگر قومی شاہراہ منگل کے روز دوسرے دن بھی شدید ٹریفک جام کی زد میں رہی جس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں مسافروں اور سیاحوں کو گھنٹوں کے حساب سے ٹریفک جام میں پھنسے رہنا پڑا جو منزلوں تک پہنچنے میں تاخیر کا باعث بھی بنا۔ عید کے پیش نظر پیر کی طرح منگل کے روز بھی جموں سرینگر قومی شاہراہ پر بھاری تعداد میں مسافر گاڑیوں نے وادی کشمیر اور جموں کا سفر کیا۔ بھاری ٹریفک کی وجہ سے بانہال کا پورا سیکٹر شدید ٹریفک جام کا مرکز رہا اور ٹریفک پولیس کی طرف سے توجہ دینے کی وجہ سے شاہراہ پر واقع چملوسس کے مقام مسافر گاڑیوں نے شاہراہ کو بائی پاس کرنے والے طبیلہ۔ بنکوٹ۔ بانہال رابطہ سڑک کی طرف رخ موڑ دیا جس کی وجہ سے لامبر ، عشر ، کسکوٹ سے بنکوٹ ، چاپناڑی ، املکوٹ اور منگت تک کی تیس ہزار کے قریب آبادی کے لوگوں کو کئی کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام میں پھنسے رہنا پڑا اور عید کی خریداری کیلئے ائے لوگوں کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ٹریفک پولیس حکام نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ بھاری ٹریفک کی وجہ سے شاہراہ کے کئی مقامات پر ٹریفک کی روانی سست روی کا شکار رہی تاہم شام پانچ بجے بعد ٹریفک جام پر قابو پایا گیا اور ٹریفک کو رواں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پیر اور منگل کے روز بھاری رش تھا اور پیر کے روز خونی نالہ مندر کے پاس گر آئی ایک بھاری پسی کیوجہ سے بارہ گھنٹوں تک شاہراہ کے بند ہونے کی سے بھی منگل کے روز شاہراہ پر ٹریفک کا دباؤ رہا اور پیر کا پھنسا ٹریفک منگل کو ہی منزلوں کو پہنچا۔