یو این آئی
نئی دہلی// صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے آج کہا کہ حکومت دہشت گردی کو بالکل بھی برداشت نہ کرنے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے دہشت گردوں اور توسیع پسندوں کو ‘جیسے کوتیسا’ جواب دے رہی ہے۔
پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن بدھ کو یہاں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا کہ حکومت پوری سرحد اور سرحدی علاقوں میں جدید انفراسٹرکچر تیار کر رہی ہے۔ سابقہ حکومتوں کی جانب سے اسے نظر انداز کرنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کام ترجیحی بنیادوں پر بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔
دہشت گردی اور توسیع پسندی کے خلاف حکومت کی سخت پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’دہشت گردی ہو یا توسیع پسندی، ہماری افواج آج ’جیسے کو تیسا‘ کی پالیسی کے ساتھ جواب دے رہی ہیں۔ داخلی امن کے لیے میری حکومت کی کوششوں کے بامعنی نتائج ہمارے سامنے ہیں۔”
طویل عرصے سے دہشت گردی اور تشدد کا شکار جموں و کشمیر میں سلامتی کی صورتحال کافی حد تک معمول پر آنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اب مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال مضبوط ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جموں و کشمیر میں سیکورٹی کا ماحول ہے۔ آج وہاں ہڑتال کی خاموشی نہیں، بھرے بازار کی چہل پہل ہے۔‘‘
شمال مشرق میں بھی حکومت کی پالیسی کی وجہ سے علیحدگی پسندی کے واقعات میں کمی کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “نارتھ ایسٹ میں علیحدگی کے واقعات میں بہت زیادہ کمی آئی ہے۔ کئی تنظیموں نے دیرپا امن کی طرف قدم اٹھایا ہے۔ نکسل ازم سے متاثرہ علاقوں میں کمی آئی ہے اور نکسل تشدد میں بھی زبردست کمی آئی ہے۔