سنہاکی تمام یونیورسٹیوں میں ہندوستانی فلسفے کی شمولیت کو یقینی بنانے کی ہدایت
جموں// جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کو حکام کو ہدایت دی کہ وہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بچوں کیلئے سکولوں کی دوری کم کرنے کے لیے ایک جامع پانچ سالہ منصوبہ تیار کریں۔ سرکاری ترجمان نے بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر میں پی ایم ایس آر آئی سکولس(پی ایم اسکولز فار رائزنگ انڈیا)سکیم کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلی سطحی میٹنگ میں یہ ہدایات دیں۔انہوں نے کہا”بچوں کے لیے اسکولوں کی دوری کو کم کرنے کے لیے ایک جامع پانچ سالہ منصوبہ تیار کریں‘‘۔ سنہا نے کہا کہ نئے سکولوں کو اس توجہ کے ساتھ منظور کیا جانا چاہئے کہ بچوں کو طویل فاصلے کا سفر نہ کرنا پڑے۔2022 میں یوم اساتذہ کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک بھر میں تقریباً 14,500 سکولوں کی اپ گریڈیشن اور ترقی کے لیے پی ایم شری اسکیم کا اعلان کیا تھا۔پہلے مرحلے میں، جموں و کشمیر کے کل 233 اسکولوں کو وزارت تعلیم نے پی ایم شری کے لیے منظوری دی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں، جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے نے وزارت کو 265 سکولوں کی سفارش کی ہے، اس کی منظوری طلب کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کل 20 ماسٹر ٹرینرز ہر ضلع کے لیے ایک کو نئی دہلی میں تربیت دی گئی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ “PM SHRI اپنے متعلقہ علاقوں میں دیگر سکولوں کو رہنمائی فراہم کرکے قیادت فراہم کریں گے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سکولوں میں تنقیدی سوچ، مواصلات، تعاون اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دیتے ہوئے ہر جماعت میں ہر بچے کے سیکھنے کے نتائج پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ سکولوں کے نصاب میں زندگی کی تاریخ اور متاثر کن شخصیات جیسے جنرل زوراور سنگھ، بریگیڈیئر راجندر سنگھ، مقبول شیروانی اور دیگر ممتاز شخصیات کے تعاون کو شامل کریں۔سنہا نے محکمہ کو اسکولوں میں پیشہ ورانہ تربیت اور ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں کے ساتھ ساتھ مرکزی علاقہ کی تمام یونیورسٹیوں میں ہندوستانی فلسفے کی شمولیت کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی۔