سرینگر//مقامی حقوق انسانی فورم ’وﺅئس آف وکٹمز‘نے کشت وخون اورشہری ہلاکتوں کے تسلسل پرتشویش ظاہرکرتے ہوئے یہ انکشاف کیاہے کہ سالِ رواں کے پہلے 3ماہ کے دوران 62جانیں تلف ہوئیں ،جن میں 33جنگجونوجوان،13سیکورٹی اہلکاراور16عام شہری بھی شامل ہیں جبکہ اس دوران مختلف نوعیت کے پُرتشددواقعات میں مزید50عام شہری زخمی ہوئے ،جن میں 12 افرادکی آنکھوں اورچہروں کوپیلٹ اورچھروں سے نقصان پہنچا۔وﺅئس آف وکٹمزکے ایگزیکٹوڈائریکٹرعبدالقدیرنے جنوری ،فروری اورمارچ کے دوران کشمیروادی میں مختلف مقامات پرجنگجوﺅں اورفورسزکے درمیان ہوئی خونین جھڑپوں کے ساتھ ساتھ مظاہرین اورپولیس ،فورسزوفوج کے درمیان پیش آئے ٹکراﺅکے واقعات سے متعلق سہ ماہی رپورٹ جاری کرتے ہوئے یہ انکشاف کیاکہ جنوری2017کے دوران کل 14ہلاکتیں ہوئیں ،جن میں 11سیکورٹی اہلکاراور3جنگجوبھی شامل ہیں ۔رپورٹ کے مطابق فروری کے مہینے میں کل 26جانیں تلف ہوئیں ،جن میں 11فورسزاہلکار،11جنگجواور4عام شہری شامل تھے جبکہ مارچ2017کے دوران وادی میں مختلف مقامات پرہوئی معرکہ آرائیوں اورپُرتشددمظاہروں کے دوران مزیدکئی فورسزاہلکار،جنگجواورعام شہری بھی شامل ہیں ۔رپورٹ کے مطابق کل ملاکرگزشتہ تین مہینوں کے دوران 33جنگجو،13سیکورٹی اہلکاراور16عام شہری تشددکی بھینٹ چڑھ گئے ۔وﺅئس آف وکٹمزکے ایگزیکٹوڈائریکٹرنے بتایاکہ گرمائی ایجی ٹیشن 2016کے دوران لگ بھگ90عام شہریوں کی ہلاکت،7ہزارسے زیادہ عام لوگوں کے مہلک ہتھیاروں کانشانہ بن جانے کی وجہ سے زخمی ہوجانے اورپیلٹ وچھروں کی زدمیں آکرمزید1000عام شہریوں کی آنکھوں وبینائی کونقصان پہنچنے کے بعدسال رواں کے دوران بھی مظاہرین کیخلاف مہلک ہتھیاروں کے استعمال میں کوئی کمی نہیں لائی گئی ،جسکے باعث صرف تین ماہ میں 16عام شہری اپنی جانیں گنوابیٹھے ۔انہوں نے پُرامن مظاہرین کیخلاف طاقت کے اضافی استعمال کوحقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزی سے تعبیرکرتے ہوئے خبردارکیاکہ چھاپوں اورگرفتاریوں کاتسلسل عام لوگوں بالخصوص نوجوانوں میں عدم تحفظ کے احساس کوفروغ دینے کاموجب بن رہاہے ،اوریہ احساس ہی نوجوانوں کوخطرناک راہ اپنانے پرمجبورکررہاہے ۔وﺅئس آف وکٹمزکے ایگزیکٹوڈائریکٹرعبدالقدیرنے اقوام متحدہ کے شعبہ حقوق انسانی ،ایمنسٹی انٹرنیشنل اورایشیا ءواچ جیسے بین الااقوامی سطح کے حقوق انسانی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیروادی کی صورتحال کافوری نوٹس لیکریہاں جاری سنگین نوعیت کی حقوق البشرخلاف ورزیوں وپامالیوں اورسیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے غیرمسلح مظاہرین کیخلاف کئے جارہے طاقت کے بے تحاشہ استعمال کورکوانے میں اپنارول اداکریں ۔