جموں//بڑی برہمنا میں نئی قائم کئے گئے سلک فِلیچیرس اور سلک ووِنگ فیکٹری اور راجباغ سر ینگر میں عالمی بینک کی معاونت سے گورنمنٹ سلک فیکٹری کی جدید کاری سے غنچۂ ابریشم کی پیداوار سے جموںوکشمیر صوبوں کے40 ہزار کنبے مستفید ہوں گے۔یہ جانکاری کمشنر سیکرٹری محکمہ صنعت و حرفت ایم ۔ کے۔دِویدی کی صدارت میں منعقدہ میٹنگ میں دی گئی۔میٹنگ کا اِنعقاد جموںوکشمیر انڈسٹریز لمٹیڈ کے نئے اور جدید یونٹوں کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لئے طلب کی گئی تھی۔میٹنگ میں منیجنگ ڈائریکٹر جے کے آئی ، ڈائریکٹر خزانہ محکمہ صنعت و حرفت ، ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ صنعت و حرفت اور جے کے آئی کے اعلیٰ افسران موجود تھے۔کمشنر سیکریٹری نے کارپوریشن بالخصوص حال ہی میں قائم اور تجدید شدہ یونٹوں اور فیکٹریوں کے کلہم کام کاج کا مفصل جائزہ لیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ بڑی برہمنا جموںمیں حال ہی میں قائم کئے گئے سلک فِلیچیرس اورسلک وِونگ فیکٹری میں اب تک 4.50لاکھ میٹر ریشم کا کپڑا تیار کیا جاچکا ہے اور اِس سے جموں صوبے کے غنچۂ ابریشم کی پیداوار سے وابستہ 20ہزار کنبے مستفید ہوں گے۔میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ عالمی بینک کی معاونت سے گورنمنٹ سلک فیکٹر راجباغ کی جدید کاری کی تکمیل سے اِسی نوعیت کے فوائد صوبہ کشمیر کے غنچۂ ابریشم کی پیداوار سے وابستہ 20ہزار کنبوں کو پہنچے گا۔میٹنگ میں مزید بتایا گیاکہ بمنہ گورنمنٹ وولن ملز کو ترقی دینے سے جموںوکشمیر کے بھیڑ پالن سے وابستہ طبقے جو کہ 10ہزار کنبوں پر مشتمل ہے ،کے لئے روزگار کے وسائل کو تحفظ فراہم ہوگا۔کمشنر سیکرٹری نے جے کے آئی اِنتظامیہ کو اس کی تمام مصنوعات کے لئے ایک مؤثر مارکیٹنگ منصوبہ مرتب کرنے کے لئے کہا۔اُنہوں نے منصوبہ مرتب کرنے اور جی ای ایم پورٹل پر اِندراج کرنے کے لئے کہا۔منیجنگ ڈائریکٹر جے کے آئی نے جی ای ایم پورٹل پر فرنیچر اور لکڑی کی دیگر مصنوعات اَپ لوڈ کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے اور اس کی تکمیل عنقریب متوقع ہے جبکہ ریشم اور اُونی مصنوعات بھی جلد ہی پورٹل پر اَپ لوڈ کئے جائیں گے ۔جے کے آئی کے کلہم کام کاج بالخصوص نئے یونٹوں کے قیام اور دیگر یونٹوں کی جدید کاری کے لئے اِنتظامیہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کمشنر سیکرٹری نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ جے کے آئی کو جدید خطوط پر اُستوار کر کے اسے ایک منفعت بخش ادارہ بنائیں۔