سرینگر // مارکیٹ میںسبزیوں کی قیمتوں میں خود ساختہ طریقے سے اچانک ریکارڈ اضافے نے پریشان کن صورتحال اختیار کر لی ہے اور غریب عوام بے بسی کی حالت میں ہیںجن کا پوچھنے والا کوئی نہیں ہے ۔مہنگائی پر قابو پانے کیلئے سرکار کے پاس کوئی بھی میکانزم نہیں ہے اورآزمائش کی اس گھڑی میں روایت کو برقرار کھتے ہوئے غریب اور لاچار عوام کوذخیرہ اندوزوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ،جو عوام کو دو دو ہاتھوں سے لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ محکمہ خوراک وعوامی تقسیم کاری کی چیکنگ سکارڈ ٹیمیں زمین پر کہیں نظر نہیں آرہی ہیں اور عوام مہنگے داموں اشیاء خریدنے پر مجبور ہیں۔محکمہ امور صورفین وعوامی تقسیم کاری نے اگرچہ سبزیوں، پھلوں، گوشت اور دیگر چیزوں کی قیمتیں مقرر کر رکھی ہیں تاہم ان پر کہیں پر بھی عمل نہیں ہو رہا ہے ،اور مارکیٹ میں غریب اور لاچار عوام کی چمڑی ادھیڑی جا رہی ہے ۔عام صارفین کا کہنا ہے کہ محکمہ امور صارفین کی جانب سے سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں کا کوئی بھی نیا نرخ نامہ جاری نہیں کیا گیاہے اور نہ ہی کسی سبزی فروش کے پاس یہ موجود ہے ۔محکمہ امور صارفین عوامی تقسیم کاری نے 20جولائی 2020کو سبزیوں اور پھلوں کے جو نرخ نامے جاری کئے ہیں، انکے مطابق آلو فی کلو کی قیمت 28روپے مقرر ہے لیکن مارکیٹ میں آلو 50روپے فروخت کیا جارہاہے ،آلو سفید کی قیمت اگرچہ 23روپے مقرر ہے لیکن مارکیٹ میں 35روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے ۔پیاز کی سرکاری قیمت 19روپے فی کلو مقرر ہے ،لیکن مارکیٹ میں 50روپے میں فی کلو فروخت ہو رہا ہے ۔ٹماٹر کی قیمت اگرچہ 45روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے لیکن ٹماٹر کی قیمتیں آسمان کو چھو گئی ہیں اور 70سے لیکر 80روپے میں ٹماٹر فروخت کیا جارہا ہے ۔پالک 90روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے جبکہ مٹر کی قیمت 120روپے فروخت ہورہا ہے۔ساگ 70روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔پھول گوبھی 60روپے کے حساب سے فروخت ہورہی ہے۔کریلہ کی قیمت فی کلو 40روپے مقرر ہے لیکن مارکیٹ میں 60روپے ہے ۔گاجر لال کی قیمت فی کلو 20روپے مقرر ہے ،لیکن مارکیٹ میں گاجر 40روپے فی کلو فروخت کی جاتی ہے ۔کدو کی قیمت فی کلو 25روپے مقرر کی لیکن مارکیٹ میں 40روپے فروخت کی جاتی ہے ۔نیمو فی کلو 80روپے میں فروخت ہو رہا ہے ۔کھیرا فی کلو40روپے فروخت ہو رہا ہے۔شملہ مرچ 50روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔بھنڈی فی کلو50روپے میں فی کلو فروخت کی جاتی ہے ۔بینگن گلابی 50روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے ۔