سرینگر//پی ایچ ڈی چیمبرتمام تاجروں اور کاروباری برادری کے معاملات پرغور کرے گااور چیمبر کے دروازے ہرکسی کے لئے کھلے رہیں گے۔ اس بات کااظہار پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کشمیر چپٹر کے115ویں اجلاس میں مقررین نے کیا۔اس دوران پی ایچ ڈی چیمبر کے روح رواںمشتاق احمد چایہ ،چیئرمین بلدیو سنگھ نے 115 ویں سالانہ اجلاس میں ’’ تعمیر خود کفیل بھارت ‘‘کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا، ’’ آج ہم پی ایچ ڈی چیمبر کا 115 واں سالانہ اجلاس منا رہے ہیں جس کو خود کفیل بھارت کا نام دیا گیا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ خود کفیل بھارت وقت کی ضرورت ہے اور اسی سمت میں ہم نے کشمیری عوام کو مقامی خریداری کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے’’ کشمیر میں تیار کردہ مال کے بارے میں پہلے سوچے‘‘ کی کال دی۔ دونوں تاجر لیڈروں نے کہا کہ پی ایچ ڈی چیمبر کشمیر کا واضح پیغام ’’چلومقامی کاروبار کی حمائت کریں‘‘ جو کہ ایک قسم کی سماجی پہل ہے۔پی ایچ ڈی چیمبر کے چیئرمین ، بلدیو سنگھ رینہ نے کہا ، ’’ بنیادی سطح پر جب آپ مقامی خریدتے ہیں، تو زیادہ سے زیادہ رقم معاشرے میں رہتی ہے۔اس موقع پر کشمیر چپٹر کی جانب سے ، چیمبر کے صدر سنجے اگروال اور سینئر نائب صدر ، پردیپ ملتانی اور نائب صدر ساکت دالمیا کو مبارکباد دیتے ہوئے چیمبر کے نئے عہداروں کا خیر مقدم کیا گیا۔اس موقع پر چیمبر نے تجارتی برادرای کے مختلف امور کا بھی جائزہ لیا اور اراکین نے کاروباری بحالی پیکیج اور تجارتی برادری کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اراکین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ چیمبر تمام تاجروں اور کاروباری برادری ، قطع نظر کہ پی ایچ ڈی چیمبر سے وابستگی ہو ،کے معاملات پر غور کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ چیمبر ہمیشہ تجارتی برادری کے تمام امور کو حل کرنے کے لئے میسررہے گا اور چیمبر کے دروازے کسی کے لئے بھی کھلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی معاشی ترقی کے واحد مقصد اور مقصد کے ساتھ حکومتی فورموں میں تجارتی امور کو اجاگر کرنے کے لئے تجاویز بھی طلب کرتی ہے۔میٹنگ میں شوکت چودھری جان محمد کول ، بلال کاؤسہ ، طارق رشید گانی، مختار احمد شاہ ، عاقب چایا ، ہمایوں وانی ، عدنان شاہ ، قیصر میر اور طارق راشد گانی نے شرکت کی۔