نئی دہلی//ملک میںپیازکی قیمتوں کوقابو میں رکھنے کیلئے مرکزی حکومت نے جمعہ کو پرچون اور تھوک بیوپاریوں کیلئے ذخیرہ کرنے کی حد مقرر کردی جس کے تحت پرچون فروش31دسمبر تک صرف 2ٹن پیازذخیرہ کرسکتے ہیں جبکہ تھوک بیوپاریوں کو 25ٹن تک پیازذخیرہ کرنے کی اجازت ہوگی۔اس سے ملک میں کالابازاری پر روک لگائی جائے گی ۔گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران ملک بھر میں پیازکی قیمتوں میں ہوشربااضافہ ہوااوراس کی قیمت کئی شہروں میں75روپے فی کلو تک پہنچ گئی ۔سرینگر میں 50روپے جبکہ ممبئی میں 100کے حساب سے پیاز فی کلو فروخت ہورہا ہے۔امورصارفین کے سیکریٹری لینانندن نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کن قدم ہے ۔ہم نے پیازذخیرہ رکھنے کی حد مقرر کی ہے اور یہ حکم فوری طور نافذالعمل ہوگااور اس کاطلاق31دسمبر تک جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ بیوپاری آہستہ آہستہ اپناذخیرہ بازارمیں لارہے تھے جس کی وجہ سے ملک میں پیازکی مصنوعی قلت پید اہوئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو حالیہ پاس کئے گئے لازمی اشیاء(ترمیمی ) قانون2020کو لاگو کرناپڑاجس کے تحت زرعی اشیاء کو’’صرف‘‘ہنگامی حالات میں باضابطہ بنایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمومی حالات میں ہم پیازاورزرعی اجناس کو باضابطہ نہیں بنارہے ہیں لیکن مہنگائی کے ہنگامی اوقات میں ہم اِسے باضابطہ بناسکتے ہیں اگر پرچون قیمتیں آسمان کو چھورہی ہو اور وہ مقرر قانون کی خلاف ورزی کررہی ہو۔انہوں نے کہا کہ کل سطح پر21اکتوبر کو پیاز کی اوسط قیمت55.60روپے تھی،جو گزشتہ سا ل سے 22فیصد زیادہ تھی ۔گزشتہ سال اسی مدت کے دوران پیازکی اوسط قیمت 45.33روپے تھی۔ امورصارفین کے وزیر پیوش گوئل نے بعدازاں ایک ٹوئٹ میں کہا ،’’مودی حکومت نے ذخیرہ اندوزی کوروکنے کیلئے تیسرا قدم اُٹھایا۔تھوک اور پرچون بیوپاریوں کیلئے ذخیرہ کرنے کی حد مقرر کی گئی ہے۔‘‘خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی.۔سیکریٹر ی امورصارفین نے مزیدکہا کہ قیمتوں کو کم کرنے کیلئے حکومت نے داخلی سپلائی کوزیادہ کرنے کیلئے پیاز بیرونی ممالک سے منگانے کیلئے ٹینڈر طلب کرے گی ۔