Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
اداریہ

کووڈ کہیں گیا نہیں… احتیاط جاری رکھیں!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 12, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
  جموںوکشمیر کے بیشتر حصوں کووڈ لاک ڈائون تقریباً ختم ختم ہوچکا ہے اور اب صرف جزوی بندشیں جاری ہیں ۔بلا شبہ اس حکومتی اقدام سے لوگوںکو راحت ملی کیونکہ نہ صرف تجارتی و کاروباری سرگرمیاں کافی حدتک بحال ہو گئیں بلکہ ٹرانسپورٹ بھی کافی حد تک چل رہاہے اور یوں کم و بیش سماج کے سبھی طبقوں سے وابستہ افراد کو دو وقت کی روٹی کمانے کا موقعہ ملنے لگا ہے تاہم یہ بات ذہن نشین کرنے کی ضرورت ہے کہ بھلے ہی بندشوں میں نرمی کی جارہی ہو لیکن کورونا کہیں گیا نہیں ہے بلکہ وہ ہمارے ساتھ ہی موجود ہے اور مسلسل ہمارا تعاقب کررہا ہے اور اب مسلسل تیسری لہر کی باتیں کی جارہی ہیں جبکہ یورپی ممالک اور مغرب میں بھی ایک خطرناک وائرس سٹرین کے آنے کی باتیں کی جارہی ہیں جس سے بیس سال کی عمر تک کے بچے بری طرح متاثر ہورہے ہیں یہ انتباہ انتہائی پریشان کن ہے اور یقینی طور پر جہاں حکومت کیلئے نوشتہ دیوار ہونا چاہئے وہیں عوام کیلئے بھی اس میں کئی اسباق موجود تھے ۔ اب ہمیں یہ مان کر چلنا ہے کہ ہمیں بہت دیر تک اس وائرس کا سامنا رہے گا اور ہمیں یونہی اپنا طرز زندگی بھی تبدیل کرتے رہنا ہے ۔اب ہم قطعی اُس طرح کا طرز ِ زندگی اختیار نہیں کرسکتے جو کورونا وبا سے پہلے ہمارا معمول تھا ۔اب حالات یکسر تبدیل ہوچکے ہیں۔فیس ماسک ہماری زندگی کا بالکل اُسی طرح حصہ بننا چاہئے جس طرح خوراک اور پوشاک ہماری زندگی کا حصہ ہیں۔اسی طرح جسمانی دوریوںکے چلن کو بھی ہمیں بالکل اُسی طرح اپنا نا ہوگا جس طرح ہم عبادات کو فرض سمجھ کر ادا کرتے ہیں۔ذاتی صفائی ویسے بھی مستحسن عمل ہے اور اسلام میں اس پر خاصا زور دیاگیا ہے کیونکہ اسلام کا ماننا ہے کہ صفائی نصف ایمان ہے لیکن موجودہ حالات میں اب ذاتی صفائی کی اہمیت دو چند ہوگئی ہے اور ہمیں ذاتی حفظان صحت کا بھرپور خیال رکھنا پڑے گا۔جس طرح بتایا جارہا ہے کہ اکتوبر کے آتے آتے تیسری لہر آچکی ہوگی تو بے شک سردیوں کا موسم ہمارے لئے ویسے بھی پریشانی کا باعث ہوسکتا ہے کیونکہ سردیوں میں ویسے بھی کھانسی ،نزلہ زکام اور بخار عام ہوتے ہیں ۔موجودہ حالات میں اس طرح کے امراض اس لئے بحرانی صورتحال کا باعث بن سکتے ہیں کیونکہ کورونا کے بھی ایسے ہی علائم ہیں اور ویسے بھی کہاجاتاہے کہ سرد ی میں یہ وائرس پورے شباب پر ہوگا کیونکہ سردی کا سیزن اس کا اپنا سیزن ہے ۔اس لئے ہمیں آج سے ہی اس کیلئے تیار رہنا پڑے گا۔وائرس کمیو نٹی میں موجود ہے ۔اب تو اس کی نئی نئی صورتیں سامنے آرہی ہیں اور یہاں تک حرکت قلب بند ہونے والے مریضوںمیں بھی اس وائرس کی تشخیص ہورہی ہے اور طبیبوںکا ماننا ہے کہ دراصل آکسیجن کی کمی کی وجہ سے نظام تنفس ٹھپ ہوجاتا ہے جو اچانک حرکت قلب بند ہونے کا موجب بن جاتا ہے اور اس کو بھی کورونا سے جوڑا جارہا ہے ۔مختصراً یہی کہاجاسکتا ہے کہ کورونا وائرس اب بھیانک رخ اختیار کرچکا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم گھر کی چاردیواری تک محدود رہیں ۔بے شک عوام کودو وقت کی روٹی کا بندو بست کرنے کیلئے باہر نکلنا ہے لیکن روزی روٹی کمانے کے دوران عوام کو اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ کہیںوہ اپنے اور اہل خانہ کیلئے دو وقت کی روٹی کا بندو بست کرنے کے دوران اپنے یا اہل خانہ کیلئے کسی بڑی پریشانی کا موجب تو نہیں بن رہے ہیں۔جب مکمل حفاظتی بندو بست سے لیس ڈاکٹر حضرات کووڈ کی زد میں آسکتے ہیں تو عام لوگوں کا بچنا محال ہی نظر آرہا ہے ۔اسی لئے عقلمندی اسی میں ہے کہ ہم کووڈ پروٹوکول پر سختی سے عمل کریں اور اپنی طر ف سے حتی المقدور کوشش کریں کہ اس وائرس سے محفوظ رہیں کیونکہ جب ہم خود محفوظ رہیں گے تو بحیثیت مجموعی سماج بھی محفوظ رہے گا اور اگر ہم خود خطرے میں پڑ گئے تو سماج کا بچنا پھر محال ہی ہے ۔اس لئے امید کی جاسکتی ہے کہ معمولات ِ زندگی رواںدواںرکھنے کے دوران لاپرواہی کی بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی اور اپنے سماج کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ان کی حفاظت کرنا ہر انسان کے لئے لازمی! ان کی حفاظت کرنا ہر انسان کے لئے لازمی!
مضامین
زندگی کی چکا چوند ٹیکنالوجیکل سہولیات کی مرہون ِ منت ! انٹروپی۔ جمادات و نباتات اور انسان وحیوان کی جبلت کا حصہ
طب تحقیق اور سائنس
آپریشن سِندور کے بعد جنگ بندی کا اعلان | چند روز کے تنائو کے بعد عوام نے راحت کی سانس لی اظہار خیال
مضامین
! جنگ بندی خوش آئند،جنگ سودمند نہیں حال و احوال
مضامین

Related

اداریہ

جنگ بندی باعث اطمینان

May 12, 2025
اداریہ

مضر صحت خوراک کی جانچ کون کرے؟

May 10, 2025
اداریہ

ہمہ موسمی شاہرا ئوں کا خواب کب شرمندہ تعبیر ہوگا؟

May 8, 2025
اداریہ

معذورین اور ہماری ذمہ داریاں

May 7, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?