Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

ڈل جھیل تحفظ کاری

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: February 5, 2022 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
 5اکتوبر2021کو مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش پر سوچھ بھارت مشن کے تحت ایک ماہ طویل صفائی مہم کا جھیل ڈل سے افتتاح کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا نے اعتراف کیا تھاکہ ڈل کی شان رفتہ کی بحالی کیلئے اُتناکام نہیں ہوسکاجتناکرنیکی ضرورت تھی تاہم انہوںنے کہا تھاکہ اب اس کام میں سرعت لائی جائے گی اور ڈل کی عظمت رفتہ بحال کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔اس اعلان کے کم و بیش چار ماہ بعد اگر مرکزی حکومت نے اپنے حالیہ بجٹ میں جموںوکشمیر کیلئے مختص35581کروڑ روپے میں سیڈل ونگین جھیلوں کی بحالی کیلئے 273 کروڑ روپے وقف رکھے گئے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ مرکزی حکومت ان آب گاہوں کی شان رفتہ بحال میں سنجیدہ ہے تاہم یہ کوئی پہلی دفعہ نہیں ہے جب مرکزی حکومت ان آب گاہوں کے تحفظ خطیر رقم مختص رکھی ہو بلکہ وزیراعظم ترقیاتی فنڈ سے لیکر کئی سکیموں تک مرکزی حکومت نے زر کثیر جموںوکشمیر حکومت کو اس مد میں فراہم کی تاہم ڈل ونگین اور دیگر آب گاہوںکی حالت بدلنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔آج کل تاہم حکام دعویٰ کررہے ہیں کہ ڈل جھیل ،نگین،آنچار اور خوشحال سرکے بارے میںریکارڈ کو درست رکھنے کے لئے ان آبی ذخائرکی تازہ پیمائش کی گئی ہے جس کے مطابق ڈل اور نگین کا رقبہ .18 50432 کنال اراضی ہے جس میں 39226آبی ذخائر اور 10206کنال اراضی خشکی ہے جبکہ تازہ ترین پیمائش کے مطابق خوشحال سر کارقبہ 1791کنال اراضی ہے جس میں 1701آبی ذخائراور 90کنال خشکی ہے ۔جہاں تک آنچار جھیل کا تعلق ہے تواس کا رقبہ .5 40728 کنال اراضی ظاہر کیا گیا جس میں 15748کنال اراضی آبی ذخائر اور28980کنال خشکی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ پیمائش جدید آلات اور ریموٹ سنسنگ اسٹلائٹ کے ذریعے کرائی گئی ہے۔ حکومت کا مزید کہنا ہے کہ 220میٹر کے دائر ے میں کوئی تعمیر نہیں کی جاسکے گی جبکہ ڈل کے  سارے مکینوں کومکمل طور رکھ آرتھ منتقل کر نے کے بعد ان کی املاک کو مہند م کرکے اسکو بھی آبی ذخائر میں منتقل کیا جائے گا۔ 
اگر واقعی زمینی سطح پر ڈل جھیل کی بحالی کیلئے اتنا کام ہوا تو یہ حوصلہ افزا ہے اور اس سے امید پیدا ہوگئی ہے کہ ڈل کی شان رفتہ بحال ہوسکے گی لیکن تاحال اگر غیر جانبدارانہ طور ڈل کا مشاہدہ اور معائنہ کیا جائے تو شاید مایوسی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں لگے۔کیا یہ حقیقت نہیں کہ ڈل کا رقبہ26مربع کلومیٹر سے سکڑ کر16مربع کلومیٹر رہ گیا ہے ۔اتنا ہی نہیں اس آبگاہ کا قدرتی ماحول بھی بگڑ چکا ہے ۔محلول آکسیجن کی مقدار متواتر تبدیل ہوتی رہتی ہے۔نائٹروجن ،فاسفورس اور دیگر معدنیات کی مقدار بھی اتار چڑھائو کا شکار ہے۔ڈل کا پانی اس قدر گاڑھا ہوچکا ہے کہ اب اس کی شفافیت بھی متاثر ہوچکی ہے۔1965سے برابر ڈل کے پانی کا معیار گھٹتا جارہا ہے کیونکہ پانی میں شہر کے نکاسی نظام کا گندہ پانی مل جاتا ہے جو زہر آلودہ معدنیا ت اور گیسوں سے بھرا ہوا ہے۔ایک سال میں پندرہ ڈرینوں اور دیگر کئی چھوٹی چھوٹی گندی نالیوں سے 156.62ٹن فاسفورس،241.18 ٹن نائٹروجن ڈل میں جاتا ہے جبکہ کئی اور ذرائع سے بھی سالانہ 4.5 ٹن فوسفیٹس اور18.14 نائٹروجن ڈل میں چلے جاتے ہیں،اتنا ہی نہیں مسلسل گاڑھا اور کیچڑ ڈل میںچلے جانے اور وہاں ناجائز تجاوزات کھڑی کرنے کی وجہ سے بھی ڈل کا رقبہ سکڑتا جارہا ہے۔اس صورتحال میں ایک بات واضح ہوجاتی ہے کہ ڈل کی حالت بدستور غیر بنی ہوئی ہے اور یہ آبگاہ ارباب حل و عقد کیلئے صرف پیسہ بنانے والی مشین ثابت ہوچکی ہے کیونکہ سالانہ ڈل کی بحالی کے نام پر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔
پچھلے دنوں ہی بتایا گیا کہ نہرو پارک علاقہ سے150ے قریب ہائوس بوٹوںکو منتقل کیا جارہا ہے تاکہ ڈل کو مزید جازب نظر بنایا جاسکے لیکن شاید ہائوس بوٹوں کی منتقلی اس درد کا مداوا نہیں ہے۔فی الواقع جھیل ڈل کی رونق ہائوس بوٹوں سے ہے۔ لہٰذا یہاں ہائوس بوٹوں، ڈونگوں اورشکاروں کی ضرورت اور گنجائش ہے مگر اس میں ایک بھی مکان ،ایک بھی ہوٹل اور دکان کی نہ گنجائش ہے اور نہ ضرورت۔ جھیل ڈل میں مکانات اور ہوٹل جہاں اس ڈل کے لئے بد نما داغ ہیں وہاں یہ اس کی ہیئت بگاڑنے کے ذمہ دار بھی ہیں۔جھیل ڈل کے سکڑنے ،اس کا رقبہ محدود اور مسدود کرنے میں ملیاروں کا رول نہایت ہی افسوسناک اور پریشان کن ہے۔جب تک جھیل ڈل سے بستیاں منتقل نہیں ہونگی، سبزی کاشت کرنے والوں کو دوسری جگہ سبزیوں کے لئے اراضی نہیں دی جاتی ، تب تک ڈل جھیل کی ہیئت واپس بحال ہونے کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بلکہ اس سے جھیل کے مزید سکڑنے کااحتمال رہے گا کیونکہ ہم آئے روز دیکھ رہے ہیںکہ ملیاری زمین شیطان کے آنت کی طرف لمبی ہوتی چلی جا رہی ہے۔ ڈل جھیل کو بچانے کے نام پر اب تک جتنی دولت خرچ کی گئی اگر اس رقم کی آدھی پلاننگ کے مطابق خرچ کی گئی ہوتی تو جھیل موت کے دلدل سے نکل آیا ہوتا۔ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ڈل جھیل رشوت کا ایک بدنام زمانہ ذریعہ بن گیا ہے ۔ ڈل کے باسی جھیل کو قبرستان جیسا بنانے کے در پے ہیں اور افسوس کا مقام یہ ہے کہ سب حکام کی ناک کے نیچے ہورہا ہے اور وہ کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہیں۔سرکار نے ڈل جھیل کی بستی کو یہاں سے منتقل کر نے کے لئے رکھ آرتھ میں زمینیں دی ہیں لیکن وہ کالونی برسہا برس سے مکمل نہیںہوپارہی ہے اور اب تو ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ کئی لوگ وہاں اپنے پلاٹ بیچ کر واپس ڈل میںبسنے جارہے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ کالونی فوری طور مکمل کرکے ڈل باسیوں کو فوری طور وہاں منتقل کیا جائے تاکہ ڈل میں انسانی عمل دخل ختم ہوسکے لیکن یہ سب تبھی ممکن ہوگا جب ڈل و نگین کی بحالی سے منسلک ایمانداری اور سنجیدگی کا مظاہرہ کریں ورنہ پیسہ یونہی آتا رہے گا اور ڈل بھی یونہی اپنے وجود کیلئے ترستا رہے گا۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

یمن میں سزائے موت کا سامنا کرنے والی نمشا پریا کو بچانے کی ہر ممکن کوشش جاری، حکومت ہند کا بیان
برصغیر
جی ایم سی جموں میں جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری، طبی خدمات بری طرح متاثر
تازہ ترین
کویندر گپتا نے بطور لیفٹیننٹ گورنر لداخ حلف اٹھایا
برصغیر
ہندوستان نے ٹی آر ایف کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے امریکی فیصلے کا کیا خیر مقدم
برصغیر

Related

اداریہ

ٹیکنالوجی رحمت یا زحمت ؟

July 17, 2025
اداریہ

! چلڈرن ہسپتال بمنہ خودعلاج کا محتاج

July 16, 2025
اداریہ

! ٹریفک حادثا ت کا نہ تھمنے والا سلسلہ

July 15, 2025
اداریہ

! خستہ حال سڑکیں اورحکومتی دعوے

July 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?