Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

وراثتی بیماریوں کا باعث بننے والی جین کی تلاش

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: February 28, 2022 12:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
6 Min Read
SHARE
انسان کوہر شئے کو چھونے ،ٹٹولنے ،چکھنے اور محسوس کرنے کی جستجو ہر وقت رہتی ہے اور جیسے جیسے وقت گزرتا رہتا ہے جستجو مختلف روپ دھارتی جاتی ہیں جنہیں مختلف نام دئیے جاتے ہیں۔ اسی فطرت کے تحت انسان نے کائنات کے راز دریافت کرنا شروع کیے تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ انسان کے علم اور تجربے میں اضافہ ہوتا گیا۔اسی علم اور تجربے نے اسے مزید آگے بڑھنے کی ترغیب دی ۔اس طرح انسان کا جستجو ،تحقیق، تلاش اور دریافت کا سفرجاری رہا۔نت نئی معلومات، آلات اور سہولتوں نےاس سفر کی رفتار کو روز بہ روز تیز کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔
کائنات کے راز جاننے کی لگن روز ِاوّل سے ہی انسان کی فطرت میں تھی۔چناں چہ اس لگن کے تحت ایک روز اُس نے یہ بھی معلوم کرلیا کہ جان داروں کے جسم کی بنیادی اکائی خلیہ ہے اور اسی خلیہ کے مرکز میں اُس کی تمام خصوصیات اور وراثت دھاگوں کی صورت میں موجود ہے، جسے اُس نے کروموسومز کا نام دیا ہے ۔ ان کروموسومز کے ساتھ جین موجود ہوتے ہیں جو در اصل لمبے زنجیری مالیکیول ہوتے ہیں جن کی بنیادی اکائی کاربن ہوتی ہے۔
ان لمبے زنجیری مالیکیولز کو’’ ڈی این اے‘‘ کا نام دیا گیا۔ ساخت اور کارکردگی کے اعتبار سے تمام جان داروںکے خلیے ایک جیسے ہوتے ہیں،تاہم ڈی این کی مخصوص ساخت اور ترتیب مختلف جان داروں کو ایک دوسرے سے منفرد کرتی ہے۔ اگر چہ ہر جان دار کی جسامت کے لحاظ سے اس کےجسم میں موجود ڈی این اےبہت کم حجم کا ہوتا ہے، مگر جسم کے تمام کام، کارکردگی اور خصوصیات کا تعیّن یہ ہی کرتا ہے۔
جینیٹک انجینئرنگ :  
اسی کھوج کے سفر میں چلتے چلتےانسان نے یہ معلوم کرلیا کہ انسانی جسم تقریباََ تیس ہزار جینز کا حامل ہے اور وراثتی بیماریاں ان ہی جینز میں ہونے والی تبدیلیوں یا فعل میں خرابی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ لہٰذا اُن کا علاج ادویات سے ممکن نہیں۔ چناں چہ سائنس دانوں نے ضرورت محسوس کی کہ ان جینز پر دست رس حاصل کی جائے، تاکہ ایک تو یہ معلوم کیا جاسکے کہ کہاں خرابیاں ہیں اور اُن کو درست کیسے کیا جائے۔ اسی جستجو نے طبی سائنس کی دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز کیا۔ جسے ٹرانس جینک ٹیکنالوجی transgenic technology کہا جاتا ہے۔
اس تحقیق و جستجو میں انسان اب جین کے فعل کو اپنی مرضی سے دیکھنا چاہتا تھا کہ اگر کسی جین کو جسم سے نکال دیا جائے تو کیا ہوگا اور اگر کسی میں کوئی جین موجود نہیں لیکن اگر وہ اُس میں داخل کردی جائے تو پھر صورت حال کیا ہوگی۔ اس طرح وراثتی بیماریوں کا باعث بننے والی جین تلاش کی جاسکیں گی اور پھر جین تھراپی سے علاج کا مرحلہ طے ہوگا۔چوں کہ جس طرح سے انسانوں میں جینز موجود ہیں ،اسی طرح تمام جانداروں میں جینز ہوتے ہیں ۔
لہٰذا اگر کوئی ایسا جانور مل جائے جسے تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جاسکے۔ اس مشکل کا حل چوہے نے دیا ۔ کیوں کہ انسان اور چوہے کے جین اٹھانوے فی صد سے زائد ایک جیسے ہیں۔ لہٰذا چوہا جینیاتی سائنس کے میدان میں تحقیق کا باعث بنا۔ میڈیکل سائنس نے اس قدر ترقی چوہوں کی وجہ سے کی ہے اور اس وقت میڈیکل ریسرچ میں سب سے زیادہ چوہے ہی زیر استعمال ہیں۔
جین کی تبدیلیوں کی بنیاد پر پہلا ٹرانس جینک چوہا 1974 ء میں پیدا کیا گیا۔ ٹرانس جینک تحقیق کا یہ سلسلہ آگے بڑھتا گیا۔ پیچیدہ انسانی بیماریاں جو کہ وارثت کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں ان کے کھوج کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ سرطان، پارکنسن، ہیموفیلیا، ذیابیطس، الزائمر اور دوسری بہت سی بیماریوں کے ماڈل چوہے اس تیکنیک سے بنے لگے،پھر اس بات کی ضرورت بھی محسوس ہوئی کہ دنیا بھر میں اس ہونے والی تحقیق میں رابطہ اور آپس میں معلومات کے تبادلہ کے لیے ایک مربوط پلیٹ فارم ہونا چاہیے، جس کا آغاز سویڈن کی معروف میڈیکل یونیورسٹی کارولنسکا انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ ٹرانس جینک ٹیکنالوجی نے اس کابیڑا اُٹھایا اور 1999ء میں پہلی بین الاقوامی کانفرس اسٹاک ہوم میں منعقد کی۔ 
اب یہ دنیا بھر کے جینیاتی سائنس دانوں اور ماہرین کا سب سے بڑا پلیٹ فارم بن گیا ہے۔اس کے تحت منعقد ہونے والی کانفرس میں دنیا بھر سے پانچ سو سے زائد سائنس دان اور ماہرین شریک ہوتے ہیں،مگرافسوس ناک بات یہ ہے کہ اس میں اسلامی دنیا کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔اس سے اسلامی ممالک کی سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں پس ماندگی کا اندازہ بہ خوبی لگایا جاسکتا ہے۔ حالاں کہ مستقبل کی دنیا جیناتی تحقیق کی دنیا ہے۔ 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

امر ناتھ یاترا: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے افسران کو حفاظتی اقدامات مزید مؤثر بنانے کی ہدایت دی
تازہ ترین
بجبہاڑا میں آوارہ کتوں کے تازہ حملے میں دوسی آر پی ایف اہلکاروں سمیت سات افراد زخمی
تازہ ترین
سرنکوٹ پونچھ میں ملی ٹینوں کی کمیں گاہ سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد : پولیس
تازہ ترین
کشمیر: گرمی اور خشک سالی کے سبب پھلوں کی پیداوار میں بھاری کمی کا اندیشہ
تازہ ترین

Related

کالممضامین

کتاب۔’’فضلائے جموں و کشمیر کی تصنیفی خدمات‘‘ تبصرہ

July 4, 2025
کالممضامین

ڈاکٹر شادؔاب ذکی کی ’’ثنائے ربّ کریم‘‘ تبصرہ

July 4, 2025
کالممضامین

رفیق مسعودی کا شعری مجموعہ’’بے پے تلاش‘‘ ادبی تبصرہ

July 4, 2025
کالممضامین

نوجوانوں میں خاموشی کا چلن کیوں؟ غور طلب

July 4, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?