جموں و کشمیر میں 2022 اور 2024 کے درمیان یاتریوں پر 2 ملی ٹینٹ حملے، 14 ہلاک: مرکز

File Image

عظمیٰ ویب ڈیسک

سرینگر// مرکز نے منگل کو کہا کہ جموں و کشمیر میں 2022 اور 2024 کے درمیان یاتریوں پر صرف دو ملی ٹینٹ حملوں میں 14 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ترنمول کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی کے ایک سوال کے تحریری جواب میں، امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیا نند رائے نے کہا کہ 2019، 2020، 2021 اور 2023 میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ 2022 میں 13 مئی کو پیش آئے واقعہ میں کٹرا میں ایک مسافر بس کے اندر دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی طرح رواں سال 9 جون کو ضلع ریاسی کے کنڈا علاقے کے قریب ملی ٹینٹوں نے یاتریو کو لے جانے والی بس پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان حملوں کے جواب میں حکومت نے خاص طور پر جموں و کشمیر میں یاتریوں کی حفاظت کے لیے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا ہے۔
وزیر نے کہا، “اہم اقدامات میں یاتریوں کو مطلع کرنے اور رہنمائی کرنے کے لیے حفاظتی مشورے کا باقاعدہ جاری کرنا، سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار، اور ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حکام کی درخواست پر مرکزی مسلح پولیس فورس کی فراہمی شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے سیکورٹی کو بڑھانے کے لیے مخصوص اقدامات بھی نافذ کیے ہیں، جیسے کہ یاتریوں کی حفاظت کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کا نفاذ، مختلف ایجنسیوں کے درمیان سیکورٹی کوششوں میں تال میل، راستوں، کیمپوں اور لنگر پوائنٹس پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، حساس مقامات پر ڈرون کی تعیناتی، سٹریٹجک پوائنٹس پر خصوصی کوئیک ایکشن ٹیموں کی تعیناتی، فوج کی طرف سے کوریڈور کی حفاظت کی فراہمی، انتظامات کی نگرانی کے لیے پہلگام اور بالتل میں سینئر افسروں کی تعیناتی، اور موثر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے سینئر افسران کی طرف سے باقاعدہ جائزہ لینے جیسے اہم اقدامات شروع کئے گئے ہیں۔