سپریم کورٹ فیصلے سے لوگوں میں ایک نئی امید پیدا ہوئی :لیفٹیننٹ گورنر
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو کہا کہ سپریم کورٹ کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھنے سے جموں و کشمیر کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانے اور محروم طبقات کو انصاف فراہم کرنے کے لیے مرکز اور مرکز کے زیر انتظام انتظامیہ کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے 5 اگست 2019 کو ایک ‘نئے جموں و کشمیر’ کی بنیاد رکھی اور سپریم کورٹ کے فیصلے سے لوگوں میں ایک نئی امید پیدا ہوئی ہے اور اس سے قوم کے اتحاد اور سالمیت کی جڑیں مزید مضبوط ہوں گی۔سپریم کورٹ نے پیر کواپنا فیصلہ (دفعہ 370 پر) دیا اور واضح کیا کہ پارلیمنٹ کی طرف سے جموں و کشمیر کے لوگوں کے فائدے کے لئے(اگست 2019 میں) منظور کی گئی قرارداد مکمل طور پر آئینی تھی۔
سنہا نے ڈوگرہ راجپوت حکمران گلاب سنگھ کے فوجی جنرل زوراور سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا،میں اس فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں جو قوم کے اتحاد اور سالمیت کی جڑوں کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پابند ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ محروم طبقوں کو سماجی انصاف اور آئینی حقوق کو یقینی بنائے گا اور حکومت کی کوششوں کو فروغ دے گا کہ وہ ‘نئے جموں و کشمیر’ کے اپنے ہدف کو حاصل کرے اور اسے ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جائے۔سنہا نے کہا کہ یہ فیصلہ لوگوں میں ایک نیا جوش و جذبہ پیدا کرے گا اور جموں و کشمیر کی معاشی اور سماجی ترقی کی کوششوں کو آگے بڑھائے گا جیسا کہ وزیر اعظم نے لوگوں کو آرٹیکل 370 کے چنگل سے رہائی دلائی تھی۔انہوں نے کہا’’2019 میں مرکز کی طرف سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، جموں اور کشمیر کے حالات میں ایک مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے اب ہمارے پڑوسی ملک کی طرف سے ہڑتال کے کیلنڈر جاری نہیں کیے جاتے ہیں اور پتھرا ئوایک تاریخ بن گیا ہے” ۔ایل جی نے کہا کہ لوگ وادی میں رات کی زندگی اور سینما گھروں کی واپسی کے ساتھ معمول کے ثمرات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جہاں نئے خوابوں اور نئے طرز زندگی نے جنم لیا ہے۔سنہا نے کہا”جموں و کشمیر اب دہشت گردی کے لیے بدنام ہونے کے بجائے سیاحت کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ پچھلے سال ریکارڈ تعداد میں 1.88 کروڑ سیاحوں نے اس خطے کا دورہ کیا اور اس سال نومبر تک سیاحوں کی تعداد دو کروڑ کو عبور کر چکی ہے۔منوج سنہا نے منگل کو جموں یونیورسٹی میں جنرل زوراور سنگھ کے مجسمے کی نقاب کشائی کی اور جموں و کشمیر کے “لافانی ہیروز” کی بہادری اور قربانی کو خراج تحسین پیش کرنے کے ان کی انتظامیہ کے عزم کو دہرایا۔انہوں نے یونیورسٹی میں ڈوگرہ راجپوت حکمران گلاب سنگھ کی یاد میں ایک چیئر قائم کرنے کا بھی اعلان کیا، جس نے 1842 میں آج کے دن شہادت حاصل کی تھی۔سنہا نے کہا کہ جنرل زوراور سنگھ، بریگیڈیئر راجندر سنگھ اور مقبول شیروانی جیسی عظیم شخصیات کی تاریخ یونین ٹیریٹری کے اسکولوں میں طلبا کو پڑھائی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ “ان نظریات، اقدار اور تہذیبی طاقت کے ساتھ، ہمیں ایک روشن مستقبل کی تعمیر پر توجہ دینی چاہیے۔”انہوں نے کہا”قوم کے اتحاد اور سالمیت کو برقرار رکھنا اور اس کی حفاظت کرنا ہر شہری کا فرض ہے۔ نوجوان نسل کو ان عظیم رہنماں کے لائق وارث بننے کی کوشش کرنی چاہیے جنہوں نے ملک کے لیے ایک نئی تقدیر کی تعمیر کے لیے جدوجہد اور قربانیاں دیں۔