۔370منسوخی ،دہشت گردی ، لائن آف کنٹرول اور ایل اے سی | میری حکومت کو فیصلہ کن کے طور پر تسلیم کیا گیا : صدر مرمو

نیوز ڈیسک
نئی دہلی//صدر کے طور پر پارلیمنٹ سے اپنے پہلے خطاب میں، دروپدی مرمو نے منگل کو لگاتار دو میعادوں کے لیے ایک مستحکم حکومت کو منتخب کرنے پر شہریوں سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کی شناخت ایک فیصلہ کن حکومت کے طور پر ہوئی ہے۔انہوں نے پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے مشترکہ اجلاس سے قبل بجٹ خطاب میں کہا، ’’میری حکومت نے ہمیشہ ملک کے مفاد کو سب سے مقدم رکھا، پالیسی حکمت عملی کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔صدر مرمو نے کہا، “سرجیکل اسٹرائیکس سے لے کر دہشت گردی کے خلاف سخت کریک ڈاؤن تک، کنٹرول لائن سے لے کر LACتک، دفعہ 370 کی منسوخی سے لے کر تین طلاق تک، میری حکومت کو فیصلہ کن حکومت کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔”صدر مرمونے کہا”دنیا میں جہاں کہیں بھی سیاسی عدم استحکام ہے، وہ ممالک ایک بڑے بحران میں گھرے ہوئے ہیں۔ لیکن میری حکومت کے قومی مفاد میں کیے گئے فیصلوں کی وجہ سے، ہندوستان دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں ہے،” ۔حکومت کو ایک مستحکم، نڈر اور فیصلہ کن قرار دیتے ہوئے، مرمو نے کہا، “میری حکومت بڑے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔”صدر نے کہا’’میری حکومت نے معاشرے کے ہر طبقے کے لیے بغیر کسی امتیاز کے کام کیا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں میری حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں، بہت سی بنیادی سہولیات یا تو 100 فیصد آبادی تک پہنچ چکی ہیں یا اس ہدف کے بہت قریب ہیں،‘‘۔مرمو نے اس آسانی کو اجاگر کیا جو ٹیکنالوجی نے گورننس میں فراہم کی ہے۔”اس سے پہلے ٹیکس کی واپسی کا طویل انتظار کیا جاتا تھا۔ آج، آئی ٹی آر داخل کرنے کے چند دنوں کے اندر رقم کی واپسی موصول ہو جاتی ہے۔ آج، شفافیت کے ساتھ ساتھ، جی ایس ٹی کے ذریعے ٹیکس دہندگان کے وقار کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے،” ۔پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 31 جنوری 2013 کو صدر کے مشترکہ اجلاس سے روایتی خطاب کے ساتھ شروع ہوا جس کے بعد وزیر خزانہ اقتصادی سروے پیش کریں گے۔صدر ہر سال بجٹ اجلاس کے پہلے دن پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے ارکان سے خطاب کرتے ہیں۔پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا پہلا حصہ 10 فروری تک چلے گا، پارلیمنٹ کا اجلاس 12 مارچ کو دوبارہ بلایا جائے گا اور 6 اپریل تک چلے گا۔