کرالہ پورہ کپوارہ میں المناک حادثہ دم گھٹنے سے میاں بیوی اور تین نابالغ بچوں کی موت

اشرف چراغ

کپوارہ// شمالی کشمیر میں کپوارہ ضلع کے کرالپورہ علاقے میں ایک غیر مقامی خاندان کے پانچ افراد کی منگل اور بدھ کی درمیانی شب دم گھٹنے کی وجہ سے موت ہو گئی۔مرنے والوں میں ماجد انصاری (35) ولد احمد حسین، ان کی اہلیہ سوہانہ خاتون (30)، ان کے بچے فیضان انصاری (4)، ابو زر (3) اور چند دن کا شیر خوار شامل ہیں۔بی ایم او کرالپورہ نے خاندان کے افراد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ دم گھٹنے کا ممکنہ معاملہ ہو سکتا ہے۔کشمیر عظمیٰ کو معلوم ہوا ہے کہ بجنور اتر پر دیش کا 35سالہ ماجد انصاری اپنے اہل خانہ کے ساتھ کئی سال سے کرالہ پورہ میں نائی کا کام کرتا تھا اور وہ آلوسہ کرالہ پورہ سڑک پر عارضی طور رہائش پذیر تھے ۔

 

بتایا جا تا ہے کہ ماجد کی اہلیہ حاملہ تھی اورمنگل کی شام سوہانہ خاتون کو درد زہ کی حالت میں چو گل میں ایک پرائیو ٹ اسپتال میں داخل کیا گیا جہا ں انکے ہاں ایک بچے کی پیدائش ہوئی ۔ دوران شب ماجد انصاری اپنی اہلیہ کو اسپتال سے چھٹی ملنے کے بعد واپس کرالہ پورہ پہنچ گیا اور اپنے کرایہ کے مکان پر گیا،جہا ں اس نے گرمی کیلئے ایک گیس بخاری کا انتظام کیا تھا۔ بدھ کی صبح 10بجے تک جب ماجد کے گھر سے کوئی باہر نہیں آیا تو اس کے ساتھی ماجد کے رہائشی مکان پر پہنچ گئے اور کنبہ کے 5افراد کو بے ہوش پایا ، جن میں ماجد انصاری ، اس کی اہلیہ سو ہانہ خاتون ،4سالہ فیضان ،2سالہ ابو زر اور کچھ گھنٹہ کا نوزائد بچہ شامل ہے ۔ماجد کے ساتھیو ں نے فوری طور پولیس اور بیو پار منڈل کو اطلاع دی جس کے بعدسب ضلع اسپتال کرالہ پورہ کے ڈاکٹرو ں کی ٹیم اور پولیس جائے واردات پر پہنچ گئے اور کنبہ کے 5افراد کو مردہ پایا گیا ۔ایک ہی کنبہ کے افراد کی موت کی خبر سے کرالہ پورہ میںکہرام مچ گیا ۔پانچو ں لاشو ں کو سب ضلع اسپتال پہنچایا گیا جہا ں ان کا پو سٹ مارٹم کیا گیا جس کی نگرانی چیف میڈیکل آفیسر کپوارہ ڈاکٹر بشیر احمد کرر ہے تھے ۔پو سٹ مارٹم مکمل کرنے کے بعد لاشوں کو دو ایمبو لنس کے ذریعے ان کے اپنے آ بائی علاقہ بجنور اترپردیش روانہ کیا گیا اور ان کے ساتھ ان کے ساتھی گئے ۔اس موقع پر مقامی لوگو ں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی اور انہیں اشکبار آنکھو ں سے رخصت کیا گیا۔اس دوران بیو پار منڈل کرالہ پورہ ، کرالہ پورہ اسپتال انتظامیہ اور ایس ایچ او کرالہ پورہ نے بد نصیب کنبے کیلئے انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کیا ۔پولیس نے معاملہ کی نسبت دفعہ 174کے تحت کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ۔