ڈاکٹر فاروق کوجیل میں ڈالنے کابیان انتقام گیری کی سیاست کاعکاس:نیشنل کانفرنس

سرینگر// نیشنل کانفرنس نے بھاجپا لیڈر سنیل شرما کے اُس بیان کو ذہنی اختراع، گندی اور انتقام گیری سیاست کی بدترین مثال قرار دیا ہے جس میں موصوف نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ جلد ہی جیل میں ہوںگے۔ پارٹی ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ الیکشن کمیشن، ای ڈی، سی بی آئی اور ملک کے دیگر ادارے خودمختار تھے اور لیکن بھاجپا نے ان اداروں کو حاصل منڈیٹ پر سوالیہ نشان لگا دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت کیخلاف اختلافِ رائے رکھنے والے سیاسی لیڈر ان کیخلاف ان ایجنسیوں کا استعمال کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے ۔ حد تو یہ ہے کہ اب بھاجپا لیڈران ’وہی مدعی وہی منصف‘ کے مترادف خود ہی فیصلے بھی سنانے بیٹھنے ہیں اور حزب ِ اختلاف کے لیڈران کو جیلوں میں ڈالنے کی اعلانات بھی کررہے ہیں۔ پارٹی کے ترجمان نے کہاکہ ملک کی ایجنسیوں کو بھاجپا لیڈران کے ایسے بیانات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنی چاہئے کیونکہ ایسے بیانات تحقیقاتی ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے آئینی اداروں کے رول کو مشکوک بنادیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموںوکشمیر کے لوگوں کے حقوق کی بحالی کی جدوجہد میں سرگرمِ عمل ہے اور بھاجپا لیڈران کے ایسے بیانات سے نیشنل کانفرنس کے عزم ، استقلال اور اداروں میں ذرا برابر بھی فرق آنے والے نہیں ہیں۔ این سی ترجمان نے کہا کہ بھاجپا لیڈران آئے روز اس بات کے دعوے کررہے ہیں کہ بھاجپا آئندہ انتخابات میں جیت حاصل کرکے اپنے بل بوتے پر جموںوکشمیرمیں حکومت بنائے گی، اگر بھاجپا کے ان دعوئوں میں تھوڑی سی بھی حقیقت ہوتی تو یہاں اسمبلی انتخابات کب کے منعقد ہوئے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کو گذشتہ4سال سے جمہوریت سے محروم رکھا گیا ہے اور یہاں اسمبلی انتخابات کا انعقاد اس لئے نہیں ہورہاہے کیونکہ من مرضی حد بندی اور نشستوں کی ہیراپھیری کے باوجود بھی بھاجپا کو کہیں سے بھی جیت کی کرن نظر نہیں آرہی ہے یہی وجہ ہے کہ اب غیر مقامی شہریوں کو یہاں ووٹ ڈالنے کا اہل بنانے کے نئے حربے اپنانے کی بھی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔