نیشنل کانفرنس جبر کے خلاف جدوجہد کی علامت انتشارپھیلانے والی قوتوں کے عزائم کوناکام بنائیں:ساگر

سرینگر// نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کے نظریہ کو بحال کرنے کے لئے لڑ رہی ہیں۔ان باتوں کا اظہارنیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمدساگر نے حلقہ خانیار میں حلقہ عقیل میر اور ریاضت ٹینگ میں کارکنان کے الگ الگ اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ساگر نے کہا کہ لوگ نیشنل کانفرنس کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ انہیں موجودہ افراتفری سے باہر نکالیں جس میں وہ خود کو اس وقت پارہے ہیں۔نیشنل کانفرنس صرف ایک سیاسی جماعت نہیں ہے، یہ جبر کے خلاف جدوجہد کی علامت ہے۔ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں لوگوں نے جموںوکشمیر کو جابرانہ حکمرانی سے حقیقی آزادی تک لے جانے کے لئے خیالات کا اظہار کیا، بحث کی، مقابلہ کیا اور رضامندی دی۔نیشنل کانفرنس نے مذہبی، لسانی اور علاقائی وابستگیوں سے قطع نظرجموں و کشمیر میں ہر ایک فرد کو آواز دی ۔ اس جماعت نے مختلف نقطہ نظر کی آراء رکھنے والواں اور کمزور ترین آوازوں کو جگہ دی ہے۔انہوں نے کہاہمارا اجتماعی چیلنج یہ ہے کہ ہم اپنے منفرد تشخص، ثقافت اور آئینی مقام کی حفاظت کرکے اپنے مستقبل کی تشکیل کریں۔ساگر نے مزید کہا کہ جو لوگ جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفادات کے خلاف کام کر رہے ہیں وہ نیشنل کانفرنس کو ملنے والی حمایت سے مایوس ہو رہے ہیں اور یہ عناصر روزانہ نئی من گھڑت کہانیاں لے کر آرہے ہیں۔انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ چوکس رہیں اور افراتفری اور انتشار پھیلانے والی قوتوں کے شیطانی عزائم کو ناکام بنائیں۔اجلاس کے دوران عوامی اہمیت کے امور اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ساگر نے کارکنوں کو پارٹی پوزیشن، ویژن اور مشن کے ساتھ ہر طبقہ کے فرد تک پہنچنے کی تلقین کی۔