نعتِ پاک

دین کی ایمان کی باتیں کریں
حشر کے میدان کی باتیں کریں
باغِ رضواں میں بنائیں گھر کوئی
آؤ اس امکان کی باتیں کریں

زیست کو جس سے روانی مل گئی
جس سے عظمت کی نشانی مل گئی
جو حقیقت میں ہے روحِ کائنات
آئو اس انسان کی باتیں کریں

نُور سے جس کے ہوا روشن جہاں
ذرے ذرے کو ملی جس سے اماں
جو ہے تنویرِ خدائے لم یزل
آؤ اس قرآنکی باتیں کریں

رحمت اللعالمین جس کو کہیں
جسکی خاطر سوسن و سُنبل کھلیں
جس کو سر آنکھوں پہ رکھیں انبیاء
آؤ اُس ذیشان کی باتیں کریں

ماہُ و انجم جسکے در کے ہیں غلام
روز و شب جس کو کہے مولا سلام
میزبانی عرش پر جس کی ہوئی
آؤ اس مہمان کی باتیں کریں

گلہ بانوں کو دیا زوقِ سلیم
جلتے صحراؤں میں تھا بادِ نسیم
جس کی قُربت سے بصیرت تابدار
آؤ اُس عرفان کی باتیں کریں

زیبِ تن ہوتا تھا پیوندی لباس
رہ کے بھوکا بھی نہ جو تھا ناسپاس
غمگساری جس کا نصب العین تھا
آؤ اس حسّان کی باتیں کریں

یاد کر بسملؔ مدینہ یاد کر
چند دن جنت کا جینا یاد کر
مولدِ آقا کو آنکھوں میں بسا
پھر عظیم الشان کی باتیں کریں

خورشیدبسملؔ
٬تھنہ منڈی راجوری
موبائل نمبر؛9622045323