موم کاغذکی وباءکرۂ ارض کو نِگل رہی ہے یہ مصنوعی وُبال ،مٹی ،پانی اورہَوا کو زہر بناتی ہے

ملک منظور۔ کولگام
پالی تھیلین، جسے موم کاغذبھی کہا جاتا ہے، ایک مصنوعی پلاسٹک پولیمر ہے جو مختلف صارفین اور صنعتی مصنوعات کی تیاری میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ اگرچہ اس کے بہت سے عملی فائدے ہیں، تاہم اس کے نقصانات زیادہ خطرناک ہیں ،یہ کئی طریقوں سے زمین کی آلودگی میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔اس کی وبا ءکرۂ ارض کو دھیرے دھیرے نگل رہی ہے ۔اِس سے ہوا ،پانی اور کھیت کھلیان آلودہ ہورہے ہیںاور ہر جاندار کے لئے زہر کے مترادف بن رہے ہیں،جس کے سبب انسان سمیت ہر جاندار کی بقاءدن بہ دن تاریکیوں میںچلی جاتی ہے اور ہم ہیںکہ پھر بھی ٹَس سےمَس نہیں ہورہے ہیں ۔
سب سے پہلے، موم کاغذغیر بایوڈیگریڈیبل ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ ماحول میں آسانی سے نہیں سڑتا۔ اس کے نتیجے میں، ضائع شدہ موم کاغذکی مصنوعات سینکڑوں سال تک ماحول میں رہ سکتی ہیں، جس سے حیات اور ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچ جاتا ہے۔ موم کاغذ تھیلے، مثال کے طور پر اکثر ساحلوں، ندیوں اور دیگر قدرتی رہائش گاہوں پر گندگی پھیلاتے ہوئے پائے جاتے ہیں، جہاں وہ جانوروں کا گلا گھونٹتا ہے یاان کے دم گھٹنے کا باعث بنتا ہے۔
دوم، موم کاغذکی پیداوار میں جیواشم ایندھن کا استعمال شامل ہے، جو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج اور موسمیاتی تبدیلی میں معاون بنتا ہے۔ مینوفیکچرنگ کے عمل سے زہریلے کیمیکل بھی پیدا ہوتے ہیں، جو ہوا، پانی اور مٹی کو آلودہ کرتے ہیں۔
تیسرا، موم کاغذمصنوعات کی تلفی ایک اہم چیلنج ہے۔ موم کاغذکی بہت سی مصنوعات لینڈ فل میں ختم ہوتی ہیں، جہاں وہ جگہ لے لیتی ہیں اور نقصان دہ کیمیکلز کو مٹی اور پانی میں چھوڑ دیتی ہیں۔ یا جلا کر زہریلا دھواں فضا میں چھوڑتا ہے۔
پالتھین مٹی کو کیسے متاثر کرتا ہے: موم کاغذمٹی کے معیار پر کئی طریقوں سے منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ جب موم کاغذکی مصنوعات کو غلط طریقے سے ٹھکانے لگایا جاتا ہے، تو لینڈ فلز میں جمع ہو جاتے ہیں، جہاں وہ جگہ لے لیتے ہیں اور نقصان دہ کیمیکلز کو مٹی میں چھوڑ دیتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ، یہ کیمیکلز جمع ہوجاتے ہیں اور زمین کی زرخیزیت کو متاثر کرتے ہیں، جس سے پودوں کی نشوونما متاثر ہو جاتی ہے۔مزید برآں، جب موم کاغذکی مصنوعات کو جلایا جاتا ہے، تو وہ زہریلے کیمیکلز کو ہوا میں چھوڑتے ہیں، جو مٹی پر جمع ہو کر اسے آلودہ کر تےہیں۔ یہ مٹی کے انحطاط، حیاتیاتی تنوع میں کمی اور زمین کی زرخیزی میں کمی کا باعث بن جاتا ہے۔
موم کاغذکی مصنوعات پانی اور ہوا کو مٹی میں گھسنے سے روک کر بھی مٹی کو متاثر کرتی ہے۔ یہ پودوں کو وہ غذائی اجزاء حاصل کرنے سے روکتی ہے جس کی انہیں نشوونما کے لیے ضرورت ہوتی ہے اور یہ پانی جمع ہونے اور مٹی کے کٹاؤ کا باعث بھی بن جاتا ہے۔ موم کاغذکی مصنوعات مٹی کے مائکروبیل سرگرمی میں بھی مداخلت کرتی ہے، جو مٹی کے صحت مند ماحولیاتی نظام کو برقرار رکھنے اور پودوں کی نشوونما میں معاونت کے لیے اہم ہے۔اس کے علاوہ موم کاغذکے تھیلے اور پلاسٹک کی دیگر مصنوعات جو ماحول میں ختم ہو جاتی ہیں، وہ حیاتیات اور مٹی میں رہنے والے جانداروں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ یہ مواد پودوں کی جڑوں کے گرد اکٹھےہوتےہیں، جس سے پودوں کا بڑھنا اور غذائی اجزاء حاصل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ جو جانور موم کاغذکی مصنوعات کھاتے ہیں وہ اندرونی نقصان یا دم گھٹنے کا شکار ہوجاتےہیں اور یہ مٹی کی صحت کو بھی متاثر کرتا ہے۔
مجموعی طور پر مٹی میں موم کاغذکی موجودگی مٹی کے معیار، پودوں کی نشوونما اور مٹی کے ماحولیاتی نظام پر گہرے منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ موم کاغذکی مصنوعات کے استعمال کو کم کرنے اور ان کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ ماحول کو پہنچنے والے نقصان کو روکا جا سکے اور زمین کو صحت مند رکھا جا سکے۔ موم کاغذ ماحول پر بُرے اثرات مرتب کرتا ہے۔ موم کاغذمصنوعات کی پیداوار، استعمال اور ٹھکانے لگانے سے ماحولیاتی مسائل کی ایک حد ہوتی ہے، بشمول آلودگی، موسمیاتی تبدیلی، اور رہائش گاہ کی تباہی۔
ماحول پر موم کاغذکے سب سے اہم اثرات میں سے ایک آلودگی ہے۔ جب موم کاغذکی مصنوعات کو مناسب طریقے سے ضائع نہیں کیا جاتا ہے، تو وہ ماحول میں ختم ہوجاتے ہیں، جہاں وہ جنگلی حیات اور ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ موم کاغذبیگز اکثر ساحلوں، ندیوں اور دیگر قدرتی رہائش گاہوں پر گندگی میں پھیلے ہوئے پائے جاتے ہیں۔ موم کاغذ کی مصنوعات جو آبی ذخائر میں سڑتے ہیں، وہ سمندری حیات کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں اور پانی کے ذرائع کو آلودہ کرتی ہیں۔جنگلی جانوروں کو جسمانی نقصان پہنچانے کے علاوہ موم کاغذ زہریلے کیمیکلز کو بھی ماحول میں چھوڑتا ہے۔ جب موم کاغذکی مصنوعات کو جلایا جاتا ہے، تو وہ زہریلے دھوئیں کو ہوا میں چھوڑتے ہیں، جو انسانی صحت اور ماحول کو نقصان پہنچا تےہیں۔ جب وہ ماحول میں سڑ جاتا ہے، مٹی اور پانی کے ذرائع کو آلودہ کرتی ہیں۔ موم کاغذکی مصنوعات کو ماحول میں ٹوٹنے میں سیکڑوں سال لگ جاتےہیں، یعنی ضائع شدہ مصنوعات ماحول میں طویل عرصے تک رہ جاتی ہیں، جس سے جنگلی حیات اور ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچتا ہے۔مجموعی طور پر ماحول پر موم کاغذکے اثرات نمایاں اور وسیع ہیں۔
پانی کے ذخائر :موم کاغذکی آلودگی سے سمندروں، جھیلوں، ندیوں اور ندیوں سمیت آبی ذخائر پر سنگین اثرات مرتب ہو تےہیں۔ جب موم کاغذکی مصنوعات کو مناسب طریقے سے ضائع نہیں کیا جاتا ہے، تو وہ آبی ذخائر میں ختم ہو جاتےہیں، جہاں وہ پانی کےحیات کو نقصان پہنچا تےہیں اور پانی کے ذرائع کو آلودہ کرتےہیں۔
موم کاغذکی مصنوعات جو آبی ذخائر میں ختم ہوتی ہیں، وہ سمندری حیات کے لیے ایک اہم خطرہ بن جاتی ہیں۔ جانور جیسے سمندری کچھوے، مچھلیاں اور سمندری ممالیہ موم کاغذکے تھیلوں کو کھانے کی غلطی کر تےہیں جس سے دَم گھٹ کران کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ موم کاغذکی مصنوعات سمندری جانوروں کو بھی اُلجھا تی ہیں جس سے ان کے لیے حرکت کرنا یا سانس لینا تک مشکل ہو جاتا ہے۔موم کاغذکی آلودگی سمندری حیات کو جسمانی نقصان پہنچانے کے علاوہ پانی کے ذرائع کے معیار کو بھی متاثر کرتی ہے۔ جب موم کاغذکی مصنوعات ماحول میں ٹوٹ جاتی ہیں، تو وہ نقصان دہ کیمیکل خارج کرتی ہیں، جن میں مائیکرو پلاسٹک اور زہریلے کیمیکلز جیسے بسفینول A (BPA)، phthalates، اور polychlorinated biphenyls (PCBs) شامل ہیں۔ یہ کیمیکل پانی کے ذرائع کو آلودہ کر تےہیں اور آبی حیاتیات کو نقصان پہنچا تےہیں، ساتھ ہی آلودہ پانی کے ذرائع سے استعمال ہونے پر انسانی صحت کے لیے خطرہ بن تےہیں۔ موم کاغذکی مصنوعات آبی گزرگاہوں کو روکتی ہیں اور پانی کے بہاؤ میں خلل ڈالتی ہیں، جس سے سیلاب اور پانی جمع ہو جاتا ہے۔ یہ آبی ذخائر کی ماحولیات اور حیاتیاتی تنوع کو متاثر کرتا ہے، جس سے آبی پودوں اور جانوروں کو نقصان پہنچتا ہے۔
انسانوں پر مضر اثرات :موم کاغذکی آلودگی انسانوں کو بھی کئی طریقوں سے متاثر کرتی ہے۔ موم کاغذکی مصنوعات اور ان سے خارج ہونے والے کیمیکلز کی نمائش سے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو تےہیں، ساتھ ہی ماحولیاتی انحطاط اور موسمیاتی تبدیلی میں بھی‌ اثر ڈالتےہیں۔موم کاغذکی مصنوعات کو جب جلایا جاتا ہے تو وہ زہریلے دھوئیں کو ہوا میں چھوڑتے ہیں جس سے انسانی صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہ دھوئیں سانس کے مسائل کا سبب بن جاتےہیں اور پھیپھڑوں کے کینسر اور سائنس کی دیگر بیماریوں کی نشوونما میں معاون ثابت ہو تےہیں۔ اس کے علاوہ، موم کاغذکی مصنوعات سے خارج ہونے والے کیمیکل جب وہ ماحول میں ٹوٹ جاتے ہیں تو وہ مٹی اور پانی کے ذرائع کو آلودہ کر تےہیں، جو آلودہ کھانے یا پانی کے ذریعے استعمال ہونے پر انسانی صحت کے لیے خطرہ بن جاتےہیں۔
موم کاغذکی پیداوار موسمیاتی تبدیلیوں میں اہم کردار ادا کرتی ہے، جس کے انسانی صحت اور بہبود پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ موم کاغذکی تیاری کے عمل میں جیواشم ایندھن کے استعمال کی ضرورت ہوتی ہے، جو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج اور گلوبل وارمنگ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات، بشمول انتہائی موسمی واقعات، سطح سمندر میں اضافہ، اور بیماری کا پھیلاؤ، انسانی صحت اور حفاظت پر اہم اثرات مرتب کر تےہیں۔
ان براہ راست اثرات کے علاوہ، موم کاغذکی آلودگی کی وجہ سے ماحولیاتی انحطاط بھی انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ جب ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچتا ہے، تو یہ قدرتی وسائل، جیسے خوراک اور پانی کی دستیابی کو متاثر کرتا ہے، اور ان وسائل پر انحصار کرنے والی کمیونٹیز کے معیار زندگی کو کم کرتا ہے۔
زراعت و کاشت کاری :موم کاغذکی آلودگی زراعت اور کاشت کاری پر بھی منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ جب موم کاغذکی مصنوعات کو مناسب طریقے سے ضائع نہیں کیا جاتا ہے، تو وہ مٹی اور پانی کے ذرائع میں جمع ہو تےہیں، جس سے مٹی اور پانی آلودہ ہوجاتا ہے۔ اس سے پودوں کی نشوونما اور فصلوں کی پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہو تےہیں، ساتھ ہی آلودہ خوراک کے ذرائع سے استعمال ہونے پر انسانی صحت کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے۔موم کاغذکی آلودگی رہائش گاہ کی تباہی میں بھی کردار ادا کرتا ہے، جو حیاتیاتی تنوع کو متاثر کر سکتی ہے اور ماحولیاتی نظام کو متاثر کر سکتی ہے جو زراعت اور کاشت کے لیے اہم ہیں۔ جب ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچتا ہے، تو یہ قدرتی وسائل کی دستیابی کو کم کر سکتا ہے، جیسے پانی اور زرخیز مٹی، جو زراعت کے لیے ضروری ہیں۔
ہم اس کے نقصانات کو کیسے روک سکتےہیں؟ موم کاغذآلودگی کے نقصانات کو روکنے کے لیے ایک کثیر جہتی نقطہ نظر کی ضرورت ہے، جس میں موم کاغذکی مصنوعات کے استعمال کو کم کرنا، ان کو مناسب طریقے سے ضائع کرنا اور مزید پائیدار متبادل کو فروغ دینا شامل ہے۔ موم کاغذکی آلودگی کے نقصانات کو روکنے کے کچھ طریقے یہ ہیں:
موم کاغذکی مصنوعات کا کم استعمال: موم کاغذکی آلودگی کو روکنے کا ایک مؤثر ترین طریقہ موم کاغذمصنوعات کا استعمال کم کرنا ہے۔ اس میں ایک بار استعمال ہونے والی موم کاغذمصنوعات کی بجائے دوبارہ قابل استعمال بیگ، بوتلیں اور کنٹینرز کا استعمال شامل ہو سکتا ہے۔ اس میں ایسی مصنوعات سے پرہیز کرنا بھی شامل ہو سکتا ہے جن میں موم کاغذشامل ہو، جیسے پیکیجنگ میٹریل اور ڈسپوزایبل کٹلری۔
موم کاغذکی مصنوعات کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا: موم کاغذکی مصنوعات کو ماحول میں ختم ہونے سے روکنے کے لیے ان کی مناسب طریقے سے تصرف ضروری ہے۔ اس میں موم کاغذکی مصنوعات کو جہاں ممکن ہو ری سائیکلنگ کے ساتھ ساتھ انہیں مخصوص کچرے کے ڈبوں یا سہولیات میں ٹھکانے لگانا شامل ہو سکتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ موم کاغذکی مصنوعات کو ماحول میں پھینکنے یا پھینکنے سے گریز کیا جائے، جو آلودگی کا باعث بن جاتےہیں۔
پائیدار متبادل کو فروغ دینا: موم کاغذمصنوعات کے مزید پائیدار متبادلات کی ترقی اور استعمال کی حوصلہ افزائی سے آلودگی کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس میں بایوڈیگریڈیبل اور کمپوسٹ ایبل مصنوعات کے استعمال کو فروغ دینا شامل ہوسکتا ہے، ساتھ ہی مزید پائیدار پیکیجنگ مواد کی ترقی کی حوصلہ افزائی بھی شامل ہے۔
پالیسیوں اور ضوابط کو نافذ کرنا: حکومتیں اور تنظیمیں ایسی پالیسیوں اور ضوابط کو نافذ کر سکتی ہیں جو ذمہ دارانہ پیداوار اور ضائع کرنے کے طریقوں کو فروغ دیتی ہیں، نیز موم کاغذکی مصنوعات کے مزید پائیدار متبادل کی ترقی اور استعمال کی ترغیب دیتی ہیں۔
عوامی شعور بیدار کرنا: عوامی تعلیمی مہمات موم کاغذکی آلودگی کے ماحولیاتی اثرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور مزید پائیدار طرز عمل کو فروغ دینے میں مدد کر سکتی ہیں۔ اس میں افراد، کاروباری اداروں اور کمیونٹیز کو موم کاغذکی مصنوعات کے استعمال کو کم کرنے اور انہیں مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کی اہمیت سے آگاہ کرنا شامل ہو سکتا ہے۔ ہر عمرکےطلبہ اور طالبات کو اس وبا سے نمٹنے کے لئے تیار کرنا زیادہ موثر ہوگا
ان اقدامات کو لے کر ہم موم کاغذ آلودگی کے نقصانات کو روک سکتےہیں اور زیادہ پائیدار اور صحت مند ماحول کو فروغ دےسکتےہیں۔
[email protected]
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔