تشدد کیخلاف زیرو ٹالرنس اپنانے پر زور، خطرناک علاقوں میں مناسب تعیناتی کا مشورہ
سرینگر// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو سیکورٹی گرڈ کے کام کاج اور جموں و کشمیر کے مجموعی سیکورٹی منظر نامے کا جائزہ لیا اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کو مضبوط بنانے اور دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔تقریباً ا ڈھائی گھنٹے کی میٹنگ میں وزیر داخلہ نے دہشت گردی کے خطرے کو ختم کرنے کے لیے جموں و کشمیر میں سیکورٹی ایجنسیوں کے علاقے پر تسلط کے منصوبے کا جائزہ لیا۔وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا، “سیکورٹی گرڈ کے کام کاج اور جموں و کشمیر کے مجموعی سیکورٹی منظر نامے کا جائزہ لیتے ہوئے، شاہ نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کو مضبوط بنانے اور دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کے مکمل خاتمے کی ضرورت کی ہدایت کی۔”وزیر داخلہ نے سیکورٹی ایجنسیوں کو “خطرناک علاقوں میں مناسب تعیناتی” کا مشورہ بھی دیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت “دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس نقطہ نظر” اپنانا جاری رکھے گی۔تاہم، شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ “انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے تمام مناسب طریقہ کار اپنایا جانا چاہیے۔”
وزیر داخلہ نے مقامی انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے دہشت گردی سے متعلق واقعات میں نمایاں کمی، دراندازی اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لیے سیکورٹی ایجنسیوں اور یونین ٹیریٹری کی انتظامیہ کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی داخلہ سکریٹری، آرمی چیف، ڈائریکٹر آئی بی، سی اے پی ایف کے سربراہان، چیف سکریٹری اور جموں و کشمیر کے ڈی جی پی نے میٹنگ میں شرکت کی۔مرکزی وزیر داخلہ نے دہشت گردی سے متعلق واقعات میں نمایاں کمی، دراندازی اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لیے سیکورٹی ایجنسیوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کی۔میٹنگ میں وزیر داخلہ نے سیکورٹی سے متعلق مختلف پہلوں کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں، شاہ نے جموں و کشمیر میں تعینات پولیس، فوج اور سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز کے درمیان مکمل اور بہتر تال میل پر بھی توجہ مرکوز کی۔وزیر داخلہ نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مقامی انٹیلی جنس کو فروغ دینے اور مضبوط کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔معلوم ہوا ہے کہ وزیر داخلہ نے علاقہ ڈومینیشن پلان، زیرو ٹیرر پلان، امن و امان کی صورتحال، یو اے پی اے سے متعلق معاملات اور سیکورٹی سے متعلق دیگر امور کا جائزہ بھی لیا۔