عظمیٰ نیوز سروس
نئی دلی //مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں طبی غفلت کو جرائم کے قانون سے نکالنے کا وعدہ کیا ہے اور اس ا علان کے ساتھ ہی طبی شعبہ سے وابستہ افراد نے راحت کی سانس لی ہے۔ لوک سبھا میں تقریر کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ اسوقت ڈاکٹر کی غفلت سے ہونے والی ا موات جرم میں شمار ہوتی ہے اور قتل تصور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ اب میں قانون میں ترمیم کرکے ڈاکٹروں کو طبی غفلت سے آزاد کردوں گا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے اس معاملے پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طبی غفلت شعاری ڈاکٹروں کیلئے بڑی تکلیف دہ چیز ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈاکٹروں کو آزاد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ آئی پی سی 304اے کے تحت، کسی بھی ڈاکٹر کی غفلت شعاری سے اگر کسی کی موت ہوتی ہے تو وہ قابل سزا جرم ہے۔ ڈاکٹروں کیلئے مشکلات یہاں سے شروع نہیں ہوئی ہیں بلکہ کئی ڈاکٹروں کو مذکورہ قانون کے تحت سزا دی گئی ہے۔ مذکورہ قانون کے تحت جن ڈاکٹروں پر غفلت شعاری ثابت ہوتی ہے ، ان کو سزا ئے موت یا 10سال قید کی سزا دی جاتی ہے۔سال2022 میں طبی غفلت کی وجہ سے سزایافتہ ماہر امراض زچگی ڈاکٹر ارچنا کی موت ہوئی تھی۔ اس کے بعد میڈیکل ایسوسی ایشن آف انڈیا نے طبی غفلت پر سزا کے قانون کو ختم کرنے کی اپیل کی تھی اور اس کے بارے میں بدھ کو مذکورہ قانون میں ترمیم کی یقین دہانی کرائی ہے۔