سکمز میں منفرد جراحی انجام دی گئی پہلی مرتبہ کینسر مریض کی سانس کی نلی میں سٹنٹ ڈالاگیا

پرویز احمد

سرینگر //جموں و کشمیر میں پہلی مرتبہ سکمز صورہ میں ایک 35سالہ کینسر مریض کے سانس کی نلی میں سٹنٹ ڈالا گیا ہے اور اس جراحی کیلئے مریض کو کچھ بھی ادا نہیں کرنا پڑا ۔ شعبہ پلمنری میڈیسن کے ماہرین نے بتایا کہ کینسر مریض کے سانس کی نلی میں پہلی مرتبہ ایک flexible bronchonscopeکی مدد سے سٹنٹ ڈالا گیا ۔ دائریکٹر سکمز ڈاکٹر پرویز احمد کول نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ جراحی جموں و کشمیر میں پہلی بار انجام دی گئی ہے اور اسکے لئے مریض کو کچھ بھی خرچ نہیں کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ان مریضوں کو جراحی کیلئے بیرون ریاست جاناپڑتا تھا جہاںانہیں لاکھوں روپے صرف کرنے پڑتے تھے‘‘۔

 

جراحی انجام دینے والی ٹیم میں شامل ڈاکٹر نازیہ محفوظ نے بتایا’’ پلوامہ سے تعلق رکھنے والے 35سالہ مریض کے گلے میں پہلے ہی جراحی ہوئی تھی لیکن جراحی کے باوجود بھی سانس کی نلی میں پس یا مواد جمع ہوتا تھا اور اس وجہ سے مریض کو سانس لینے میں تکلیف ہوتی تھی‘‘۔ انہوں نے کہا ’’35سالہ مریض کا بائیاں پھپھڑا بھی خراب ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ مریض کی حالت نازک اور مالی وسائل کو دیکھتے ہوئے اس کو بیرون ریاست منتقل نہیں کیا جاسکتا تھا تو ڈاکٹروں نے سکمز میں ہی جراحی انجام دینے کا فیصلہ کیا ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ جراحی اسلئے بھی خاص ہے کہ ہم نے اس میں پہلی مرتبہ ridig bronchscopeکے بدلے flexible bronchoscopeکا استعمال کیا ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مریض کی حالت مستحکم ہے اور اس کو اب ریڈیو تھرپیدی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ لیا ہے کہ یہ جراحیاں مستقبل میں بھی سکمز میں جاری رہیں گی اور لوگوں کو اب بیرون ریاست جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔جراحی انجام دینے والی ٹیم میں ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر پرویز احمد کول ، ایچ او ڈی پلمنری میڈیسن پروفیسر سنا اللہ شاہ، ڈاکٹر نازیہ محفوظ ، ڈاکٹر زبیر احمد ٹھوکر، ڈاکٹر الطاف حسین میر اور ڈاکٹر عرفان حسین ڈار شامل ہیں۔