سدھرا جموں میں سنسنی خیز واقعہ||2مکانوں سے 4اہل خانہ سمیت 6لاشیں بر آمد پانچ کا تعلق ڈوڈہ سے، ایک برزلہ سرینگر کا رہائشی ،ایس آئی ٹی تشکیل

جموں // جموں کے سدھرا علاقے میں ایک سنسنی واقعہ میں دو مکانوں سے پر اسرار طور پر ایک خاتون، اس کی دو بیٹیوں اور ایک بیٹے سمیت چھ افراد کی نیم بوسیدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ حکام نے بتایا کہ مرنے والوں میں سے پانچ مرمت ڈوڈا اور ایک کا تعلق سرینگر کے برزلہ علاقے سے ہے۔ان کی موت کیسے ہوئی اور یہ لاشیں کتنی دیر تک وہاں پڑی رہیں اس کا فوری طور پر پتہ نہیں چل سکا جب کہ پولیس نے ان اموات کے راز سے پردہ اٹھانے کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم( SIT) تشکیل دی ہے،جسکی سربراہی ایک ایس پی کریں گے۔لاشوں کی برآمدگی کی تفصیلات بتاتے ہوئے، پولیس نے بتایا کہ منگل کی رات 10 بجے کے قریب، برزلہ سرینگرکی ایک خاتون کی طرف سے ایک ٹیلی فونک کال موصول ہوئی، جس میںکہا گیا کہ اس کا بھائی نور الحبیب اس کی کال نہیں اٹھا رہا ہے اور اسے اندیشہ ہے کہ اس کے ساتھ کچھ ناخوشگوار ہو رہا ہے۔اس اطلاع پر پولیس چوکی سدھرا اور تھانہ نگروٹا کی پولیس پارٹیاں موقع پر پہنچی اور دیکھا کہ گھر کے دروازے اندر سے بند ہیں۔

 

حکام نے بتایا کہ قریبی مشاہدے کے دوران پتہ چلا کہ گھر سے بدبو آ رہی ہے، توتوی وہار کالونی سدھرا کے مقامی لوگوں کی موجودگی میں گھر کے دروازے زبردستی کھولے گئے، اور لاشیں گھر میں پڑی تھیں۔اس پر انہوں نے کہا کہ ایف ایس ایل کی ایک ٹیم اور پی سی آر کے کرائم سیکشن کے فوٹوگرافرز کو بلایا گیا۔پولیس کے مطابق اہل علاقہ نے بتایا کہ چاروں لاشیں نور الحبیب ولد حبیب اللہ، سکینہ بیگم اہلیہ غلام حسن، سجاد احمد ولد فاروق احمد ماگرے اور نسیمہ اختر ولد غلام حسن کی ہیں۔پولیس نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک اور گھر بھی ہے جو مرنے والوں میں سے ایک کا ہے۔پولیس پارٹی نے وہاں جا کر دروازہ کھولا تو مزید دو لاشیں ملیں جن کی شناخت روبینہ بانو اور اس کے بھائی ظفر سلیم کی تھی۔رشتہ داری کے حوالے سے جاں بحق ہونے والوں میں سکینہ بیگم، ان کی دو بیٹیاں نسیمہ اختر اور روبینہ بانو، بیٹا ظفر سلیم ہیں۔جبکہ دو دیگر نور الحبیب اور سجاد احمد کی رشتہ داری کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔پولیس نے کہا، ’’گہرائی سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے تاکہ اس کے پیچھے کسی بھی وجہ کے ساتھ ساتھ کسی بھی مقصداور وجوہات کا پتہ لگایا جا سکے۔‘‘

 

ایس ایس پی جموں چندن کوہلی (آئی پی ایس) سمیت سینئر پولیس افسران بھی موقع پر پہنچے اور واقعہ کی مکمل تحقیقات کی ہدایت کی۔ پولیس نے بتایا کہ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے جی ایم سی جموں منتقل کیا گیا اور طبی قانونی کارروائیوں کے بعد قانونی ورثاء کے حوالے کیا جائے گا۔پولیس نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے سنجے شرما (ایس پی رورل)، پردیپ کمار (ایس ڈی پی او نگروٹہ)، انسپکٹر وشو پرتاپ (ایس ایچ او نگروٹہ) اور ایس آئی ماجد حسین (آئی سی پی پی سدھرا) کی سربراہی میں ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔پولیس نے مزید کہا، ’’ابتدائی طور پر یہ زہر دینے کا معاملہ معلوم ہوتا ہے، حالانکہ یہ معلوم کرنا ہوگا کہ آیا یہ زبردستی زہر دینے کا معاملہ ہے یا دوسری صورت میں،‘‘ ۔ جی ایم سی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دو لاشوں کیساتھ ڈرپ بھی لگی تھی۔