سمت بھارگو
راجوری //سیکورٹی فورسز نے بفلیاز میں (دھیرہ کی گلی) علاقے میں ملی ٹینٹوں کی جانب سے گھات لگاکر کئے گئے حملے، جس میں 5اہلکار ہلاک اور 2دیگر زخمی ہوئے، کے دوسرے روز بھی بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی جاری رکھی گئی اور اس دوران ڈرون کی مدد بھی حاصل کی گئی۔ادھر نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(NIA) کی ٹیم کے علاوہ16ویں کور کے سربراہ اور ڈائریکٹر جنرل پولیس نے گرائونڈ زیرو کا دورہ کیا ۔ایک اہلکار نے بتایا کہ ہیلی کاپٹروں کا استعمال کرتے ہوئے فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے اور علاقے میں جمعرات کی سہ پہر کو فوج کی دو گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لیے سونگھنے والے کتوں کو کام میں لگا دیا گیا ہے۔ علاقے میں رات کی گھیرا بندی کے بعد صبح بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ آپریشن ابھی جاری تھا۔انہوں نے کہا کہ فائرنگ میں ملوث دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لیے اضافی نفری کو علاقے میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ فوج اور پولیس کے اعلی حکام زمینی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گرد، جن کی تعداد تین سے چار تک تھی، ابتدائی طور پر پہاڑی چوٹیوں پر پوزیشن لی اور فوج کی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے لیے ایک اندھے موڑ کا انتخاب کیا۔حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد، انہوں نے مبینہ طور پر کم از کم دو فوجیوں کی لاشیں مسخ کر دیں اور ان میں سے کچھ کے ہتھیار لے لئے ۔ سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ گھات لگائے اسٹیل کور گولیوں سمیت ہتھیاروں کے پیٹرن اور استعمال کا پتہ لگانے کے لیے جائے وقوعہ کی چھان بین کی جارہی ہے۔
ڈی جی پی اور کور کمانڈر کا دورہ
ڈائرکٹر جنرل پولیس آر آر سوین نے آرمی کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین کے ساتھ ڈیرہ کی گلی، بفلیاز اور سرنکوٹ کا دورہ کیا تاکہ فوج کی گاڑیوں پر گھات لگا کر کیے گئے حملے کے پیش نظر سیکورٹی صورتحال اور آپریشنل صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ پولیس سربراہ آر آر سوین نے اس علاقے کا دورہ کیا جہاں ان کا استقبال ڈی آئی جی راجوری پونچھ رینج ڈاکٹر حسیب مغل نے سینئر سپرانٹنڈنٹ آف پولیس اور دیگر پولیس اور فوجی افسران کے ساتھ کیا۔ڈی جی پی نے علاقے کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور انہیں مقامی پولیس یونٹس نے بھی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔۔وائٹ نائٹ کورنے ایکس پر لکھا”ہندوستانی فوج اور وائٹ نائٹ کور کل سرنکوٹ میں دہشت گردی کی لعنت سے لڑتے ہوئے چار فوجیوں کی بہادری اور عظیم قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں”۔
این آئی اے ٹیم کی آمد
حکام نے کہا کہ جمعہ کی سہ پہر این آئی اے کی ایک ٹیم نے ضروری قانونی کارروائی کے لیے حملے کی جگہ کا دورہ کیا۔این آئی اے ٹیم عہدیداروں نے مقامی پولیس افسران کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر پولیس کی تفتیشی ٹیم کیساتھ تبادلہ خیال کیا اور خاص طور پر شواہد اکٹھا کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تحقیقات کی نوعیت پر بات چیت کی۔