جموں و کشمیر کی ترقی اجتماعی عزم اور فتح کی بہترین مثال الیکشن عنقریب، ریاستی درجہ بعد میں | جموں و کشمیر میں انتخابی فہرست کی نظرثانی کے بعدانتخابات: ایل جی منوج سنہا

نیوز ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جمہوریت ہندوستان کی روح ہے، کہا ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں انتخابات “یقینی طور پر” جاری انتخابی نظرثانی کے مکمل ہونے کے بعد ہوں گے اور ریاست کی بحالی کا عمل اس کے بعد مناسب وقت پر ہوگا”۔سنہا کے ریمارکس ہفتہ کو دیر گئے ایک پروگرام میں آئے، جب کانگریس کے سینئر لیڈر کرن سنگھ نے اسمبلی انتخابات کرانے اور جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنے کے مطالبات کو دہرایا۔۔اس موقعہ پرسنہا نے کہا’’جمہوریت ہندوستان کی روح ہے، جمہوریت اور ہندوستان ایک دوسرے کے مترادف ہیں، وزیر اعظم اور ملک کے وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں کئی بار کہا ہے کہ انتخابات (جموں و کشمیر میں) ہوں گے،‘‘۔ایل جی نے کہا کہ یونین ٹیریٹری میں حد بندی کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور ووٹر لسٹ پر نظرثانی شروع ہو گئی ہے۔انہوں نے زور دیا”اس کے بعد، یقینی طور پر انتخابات ہوں گے” ۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے سنہا نے کہا، ’’کئی بار یہ بھی کہا گیا ہے کہ (پہلے) حد بندی، پھر انتخاب، پھر مناسب وقت پر ریاست کی بحالی۔ مجھے نہیں لگتا کہ اس میں شک کی کوئی گنجائش ہے‘‘۔ایل جی نے کہا’’آپ رکن پارلیمنٹ رہے ہیں اور آپ پارلیمنٹ میں دی گئی یقین دہانی کی اہمیت کو مجھ سے زیادہ بہتر سمجھتے ہیں۔ پارلیمنٹ میں حکومت کی یقین دہانی ایک سچائی ہے جیسے سورج مشرق سے طلوع ہوتا ہے،” ۔اس سے پہلے، کانگریس کے تجربہ کار رہنما نے امید ظاہر کی کہ J-K کا مرکز کے زیر انتظام علاقہ ایک عارضی اقدام ہے جس طرح بی جے پی نے آرٹیکل 370 کو عارضی طور پر پیش کیا تھا۔سنگھ نے کہا”جب (5 اگست 2019 کو) زبردست تبدیلیاں ہوئیں اور ہم ایک یونین ٹیریٹری بن گئے، جس طرح سے آپ کہہ رہے تھے کہ آرٹیکل 370 عارضی ہے، مجھے یقین ہے کہ ہمارا یونین ٹیریٹری (اسٹیٹس) بھی عارضی ہوگا اور بہت جلد ہماری ریاست کا درجہ واپس لے لو‘‘۔اسمبلی انتخابات پر سنگھ نے کہا، ’’سیاسی عمل جاری رہنا چاہیے۔‘‘انہوں نے کہا کہ جب بھی سیاسی عمل منجمد ہو جاتا ہے تو معاشرہ بھی منجمد ہو جاتا ہے۔ لہٰذا، ہمیں امید ہے کہ سیاسی عمل جلد شروع ہوگا اور ہم ایک نئے مرحلے کا آغاز کریں گے۔ ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر کی قابل ذکر، مضبوط اور لچکدار ترقی ہمارے اجتماعی عزم اور مختلف رکاوٹوں کے خلاف فتح کی بہترین مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں ترقی تیز رفتار اور ہمہ گیر ترقی کے حصول کے لیے حکومت کے پختہ عزم کو ظاہر کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ سول سوسائٹی، نوجوان اور سوچنے والے ذہنوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ امن کو یقینی بنائیں اور سب کو یکساں مواقع فراہم کرنے میں انتظامیہ کی مدد کریں۔

 

پانتہ چھوک یاترا ٹرانزٹ کیمپ کا دورہ | فروٹ کی آسان نقل و حرکت ہوگی: منوج سنہا
نیوز ڈیسک
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو پانتہ چھوک میںیاترا ٹرانزٹ کیمپ کا دورہ کیا اور یاتریوں سے بات چیت کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے یاتریوں کو نیک خواہشات پیش کرنے کے علاوہ انہیں دی جانے والی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔دورے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انتظامیہ اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ خراب ہونے والی اشیا کی نقل و حرکت میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے اور ٹرکوں کو مطلع شدہ وقت کے دوران اجازت دی جائے۔ سنہا نے کہا کہ عہدیداروں کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایات دی گئی ہیں کہ پھلوں اور سبزیوں جیسی خراب ہونے والی اشیا کی نقل و حمل کرنے والے کسانوں اور ڈیلروں کو قومی شاہراہ پر تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یاتریوں ،پھلوں اور سبزیوں کے تاجروں دونوں کے لیے ٹریفک کو منظم کرنا انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ صورتحال کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔”ایک واضح بہتری ہے،ہم خراب ہونے والے سامان( ٹرکوں کو لے جانے والے)اور سیاحوں کو بھی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ٹریفک بھی صحیح طریقے سے چلے گی۔ ایک ہدایت جاری کی گئی ہے کہ یہاں سے برآمد ہونے والے پھلوں اور سبزیوں کی آسانی سے اجازت ہے۔سنہا نے کہا، “صرف ایک چیز کو ذہن میں رکھنا ہے کہ جب یاتریوں کا کھیپ گزرے گا، تو انہیں مختصر طور پر روک دیا جائے گا اور بعد میں اجازت دی جائے گی” ۔