جموں میں پنڈت و ریزرو ملازمین کا احتجاج جاری | آن لائن دھمکی کے بیچ جموں منتقل کرنے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

جموں// پی ایم پیکیج ملازمین اور جموں میں مقیم ریزرو زمرے کے ملازمین نے دو الگ الگ مقامات پر اپنا احتجاجی مظاہرہ جاری رکھا اور وادی کشمیر سے جموں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔وادی کشمیر کے کچھ حصوں میں خدمات انجام دینے والے وہ ملازمین ملی ٹینٹ گروپ کی طرف سے دھمکی کے بعد اپنی حفاظت کے بارے میں فکر مند تھے جنہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی اسناد جاری کی ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ایم پیکیج ملازمین نے کہا کہ حکومت کو اس معاملے پر غور کرنا چاہیے جس میں کشمیری پنڈتوں اور ان کے خاندان کے افراد کی حفاظت اور سلامتی کے بارے میں شدید تشویش ہے۔انکاکہناتھا”ہمارے مقامات، ناموں کے ساتھ پوسٹنگ سوشل میڈیا پر ڈالی گئی ہے اور اس عمل نے ہماری زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ کشمیر میں اس وقت تک خدمت کرنا غیر محفوظ ہے جب تک وہاں کے حالات بہتر نہیں ہوتے‘‘۔اسی دوران پی ایم پیکیج کے ایک اور ملازم نے مزید کہا کہ ان کی تشویش حفاظت کے بارے میں تھی تاہم کشمیر میں حکام پی ایم پیکیج کے ملازمین کو مختلف علاقوں سے سری نگر میں تربیتی پروگراموں میں شرکت کے لیے مجبور کرتے ہیں۔انہوں نے کشمیر میں اب بھی خدمات انجام دے رہے پی ایم پیکیج ملازمین کو اس قسم کی مبینہ طور پر ہراساں کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ انہیں دشوار گزار علاقوں میں اپنے دفاتر میں جانے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے یا مختلف علاقوں سے سری نگر بلایا جا رہا ہے جسے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر برطرف کیا جانا چاہئے۔اسی طرح کا احتجاج جموں میں مقیم ملازمین نے وادی کشمیر کے کچھ حصوں سے جموں منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کیا۔ درج فہرست ذات برادری سے تعلق رکھنے والے یہ ملازمین بھی اپنی حفاظت اور سلامتی کے بارے میں فکر مند تھے۔
Pac