بھاجپانے لوگوںکو حقوق، وقار اور وسائل سے محروم کیا: اعجاز جان

 عظمیٰ نیوزسروس

پونچھ//جے کے این سی یوتھ کے صوبائی صدر جموں اور سابق ایم ایل اے اعجاز جان نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے حقوق، وقار اور وسائل سے مسلسل محروم رکھنے پر بی جے پی کی شدید مذمت کی ہے۔کھڑی کرمارہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئےاعجاز جان نے بی جے پی پر اس کے نوجوانوں اور معاشرے کے دیگر کمزور طبقات کو نظر انداز کرنے اور ان کے استحصال پر تنقید کی۔ انہوں نے مختلف آبادیوں کے درمیان بڑے پیمانے پر مایوسی کو اجاگر کیا، اس کی وجہ بی جے پی کی سمجھی جانے والی ناکامیوں اور ٹوٹے ہوئے وعدوں کو قرار دیا۔جان نے کہا”یہ پوری طرح سے واضح ہے کہ بی جے پی جموں اور کشمیر کے لوگوں کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ان کے منقسم ایجنڈے نے صرف سماجی دراڑیں اور موجودہ کشیدگی کو بڑھاوا دیا ہے”۔

 

جان نے مقامی مسائل کو حل کرنے اور خطے میں مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا عہد کیا۔ انہوں نے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ بی جے پی کے منقسم ایجنڈے کو مسترد کریں اور اس کے بجائے نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں الطاف احمد کے پیچھے ایک روشن مستقبل کی امید کی کرن کے طور پر ریلی کریں۔انکاکہناتھا”میاں الطاف احمد کی صورت میںہمارے پاس ایک امیدوار ہے جو شمولیت اور ترقی کے اصولوں کو مجسم کرتا ہے”۔جان نے مزیدکہا “میں راجوری اور پونچھ اضلاع کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ان کی امیدواری کی حمایت میں متحد ہو جائیں اور تقسیم کی سیاست کو مسترد کر دیں‘‘۔چودھرمقصود نے اپنے خطاب میں کہا کہ “بار بار، بی جے پی جموں و کشمیر کے لوگوں سے اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ ان کا تقسیم کرنے والا ایجنڈا صرف اختلافات کے بیج بونے اور ہمارے معاشرے کے تانے بانے کو کمزور کرنے کا کام کرتا ہے”۔چودھری فضل نے ان جذبات کی بازگشت کرتے ہوئے کہا “بی جے پی کی پالیسیوں نے منظم طریقے سے نوجوانوں اور ہماری آبادی کے دیگر کمزور طبقات کو پسماندہ کر دیا ہے، موجودہ عدم مساوات اور مشکلات کو بڑھا دیا ہے۔”اسحاق خان نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بی جے پی کی ترقی کی بیان بازی سے مایوس کر دیا گیا ہے، جو کہ زمین پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔چودھری فضل نے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ بی جے پی کے منقسم ایجنڈے کو مسترد کریں اور اس کے بجائے ایسے امیدواروں کی حمایت کریں جو اتحاد اور ترقی کو ترجیح دیتے ہیں۔بعد ازاں نیشنل کانفرنس کی پالیسیوں اور پروگراموں سے متاثر درجنوں افراد نے اعجاز جان کی موجودگی میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔