آئی ٹی آئی راجوری کے بچوں نے زلزلے کے الارم کا ماڈل بنایا

سمت بھارگو

راجوری//جموں و کشمیر سمیت شمالی ہندوستان کے کچھ حصوں کو ایک زوردار زلزلے کے جھٹکوں کے بعد انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی) راجوری میں الیکٹریشن ٹریڈ کے طلباء نے زلزلے کے الارم کا ایک ماڈل بنایا ہے جس کا مقصد زلزلے کے دوران آبادی کیلئے ابتدائی وارننگ سگنل دینا ہے۔طلباء کے مطابق زلزلے کا یہ الارم زلزلے کے دوران لوگوں کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔آئی ٹی آئی راجوری کے طالب علم اور اس ماڈل کو بنانے والی ٹیم کا حصہ سجاد احمد نے کہا کہ زلزلہ ایک خطرناک قدرتی آفت ہے اور اس نے لاکھوں جانیں لے لی ہیں اور اس آفت کی پیش گوئی ابھی تک ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حفاظتی مشقوں کے بارے میں مناسب آگاہی اور لوگوں کا فوری حفاظتی ردعمل ایک اہم عنصر ہے جو زلزلے کے دوران جانی نقصان کو بچا سکتا ہے۔

 

انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے زلزلے کے الارم کا ایک ماڈل بنایا ہے جو ایک سرکٹ ہے جس میں دھاتی جسم، وائرنگ نیٹ ورک، ایک بیٹری، ایک سوئچ اور ایک بزر (الارم) شامل ہیں۔ماڈل کے کام کے حوالے سے سجاد نے کہا کہ جب بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوں گے تو دھاتی جسم وائبریٹ ہو جائے گا جس سے ایک سگنل تیار ہو گا اور بزر الارم بجاتا ہے جس سے لوگ زلزلے کے بارے میں الرٹ ہو جائیں گے۔ٹیم کے ایک اور رکن محمد شہزاد نے کہا کہ زلزلے کے دوران جانی نقصان کو کم سے کم کرنے کے لئے سول آبادی کی جانب سے حفاظتی اقدامات کا بروقت جواب دینا شرط ہے اور یہ زلزلہ کا الارم اس میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر زلزلے کے الارم کے اس ماڈل کو معاشرے میں نقل کیا جائے تو زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے پر لوگوں کو پہلے سیکنڈ میں زلزلے کے بارے میں پتہ چل جائے گا اور اس سے لوگوں کا بروقت حفاظتی ردعمل پیدا ہو جائے گا جو محفوظ مقامات کی طرف بھاگ سکتے ہیں اور یہ بروقت ردعمل خود بخود ہو جائے گا۔ اس ماڈل کو بنانے کی نگرانی کرنے والی خاتون انسٹرکٹر نے اسے طلباء کی ایک مفید کوشش قرار دیا۔اگرچہ اس کا بنیادی خیال آن لائن ذرائع سے لیا گیا ہے لیکن یہ ماڈل خود راجوری آئی ٹی آئی کے طلباء نے تیار کیا ہے اور اس ماڈل کو معاشرے میں نقل کرنا زلزلوں کے دوران اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔دوسری طرف ڈپٹی کمشنر راجوری وکاس کنڈل نے آئی ٹی آئی راجوری کی اس ٹیم کے کام کی ستائش کی۔ڈی سی راجوری نے کہاکہ ’’آئی ٹی آئی راجوری کے طلباء اور اساتذہ نے ایک سادہ لیکن مؤثر زلزلہ وارننگ سسٹم تیار کیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نوجوان اختراعی ذہن پیچیدہ مسائل کو بہت آسان طریقے سے حل کر سکتے ہیں۔