نیویارک //20 امریکی ڈیموکریٹ سینیٹرز نے اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان معمول کے تعلقات قائم کرنے کے ممکنہ معاہدے کی حمایت کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی ریاض کو اس کی سلامتی سے متعلق کسی قسم کی کوئی ضمانت دینے یا جوہری تعاون دینے پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ امریکی صدر کو لکھے گئے خط میں ان سینیٹرز نے اس بات پر زور دیا کہ اگر جو بائیڈن انتظامیہ سعودی عرب کے مطالبات پورا کرنے کے بدلے میں سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے تاریخی معاہدہ کرتی ہے تو وائٹ ہاؤس کو کانگریس کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔عالمی منظر نامے پر ہونے والی اس اہم پیش رفت سے متعلق بات چیت آگے بڑھ رہی ہے لیکن امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس سلسلے میں ابھی بہت کام کیا جانا باقی ہے۔جو بائیڈن کے ساتھی ڈیموکریٹس کی تجاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی معاہدے میں اسرائیل-فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کے آپشن کو محفوظ رکھنے کے لیے ’بامعنی‘ شقیں شامل ہیں۔ دوسری جانب، اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ فلسطینیوں کو دی جانے والی کسی بھی بڑی رعایت کے خلاف مزاحمت کرے گی۔اسرائیل اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان پْر امن تعلقات امریکا کی خارجہ پالیسی کا مرکزی ہدف رہا ہے۔