سرینگر//حکام نے اتوار کو جموں و کشمیر میں اسکولوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں بشمول کوچنگ سینٹرز کو تا حکم ثانی بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اندرونی یا بیرونی اجتماع کیلئے زیادہ سے زیادہ25افراد کی موجودگی کو ہی اجازت ہوگی تاہم 15 اگست کی تقریبات کیلئے عارضی طور پر مشروط رعایت کا اعلان کیا گیا ہے۔حکام نے جموں کشمیر میں جاری کرونا احکامات میں کسی بھی قسم کی تبدیلی عمل میں نہیں لائی ہے،جبکہ آئندہ احکامات تک شبانہ کرفیو کا سلسلہ جاری رکھنے کے علاوہ سکولوں،کوچنگ مراکز کو مسلسل بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔سٹیٹ ایگزیکٹو افسر،جو کہ جموں کشمیر کے چیف سیکریٹری بھی ہے کی صدارت میں منعقدہ میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری صحت و طبی تعلیم اتل ڈلو کے علاوہ پرنسپل سیکریٹری داخلہ،صوبائی کمشنروں،ضلع ترقیاتی کمشنروں،پولیس سپرانٹنڈوں اور دیگر افسراں نے شرکت کی،جس کے دوران کرونا وائرس کے غیر مساعی رجحانات کا مشاہدہ بھی کیا گیا۔۔میٹنگ کے بعد جاری حکم نامہ میں کہا گیا”تمام اسکول اور اعلیٰ تعلیمی ادارے بشمول کوچنگ سینٹرز ، آئندہ احکامات تک عملی تعلیم و ذاتی طور پر پڑھانے کے لیے بند رہیں گے “۔تاہم تعلیمی اداروں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ انتظامی مقاصد یا15اگست تقاریب کے لیے محدود وی ٹیکہ کرنے والے والے عملے کی ذاتی حاضری طلب کرسکتے ہیں،جن کی تعداد25سے متجاوز نہیں ہونی چاہے۔حکومت نے یہ بھی دہرایا کہ جموں و کشمیر کے کسی بھی ضلع میں ہفتے کے آخر میں کرفیو نہیں ہوگا۔ نیز ، تمام اضلاع میں رات 8 بجے سے صبح 7 بجے تک رات کا کرفیو نافذ رہے گا۔ اس حوالے سے جاری سرکاری حکم نامہ میں کہا گیا کہ شام8بجے سے صبح7 بجے تک شبانہ کرفیو کا نفاذ عمل میں رہے گا۔ اندروانی و بیرونی اجتماع کیلئے زیادہ سے زیادہ25افراد کو موجودگی کو یقینی بنانے کے احکامات کو جاری رکھا گیا ہے،تاہم15اگست کی تقریبات کیلئے عارضی طور پر حدبندی میں چھوٹ دی گئی ہے،مگر اس کو ضلع مجسٹریٹوں کی جانب سے کویڈ مناسب برتاﺅ عملانے سے مشروط رکھا گیا ہے۔تمام ڈپٹی کمشنرز سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے میڈیکل بلاکس کی مثبت شرح پر توجہ دیں۔حکم نامہ میں کہا گیا”ضلع ترقیاتی کمشنرکوویڈ مینجمنٹ اور سرگرمیوں کی پابندی سے متعلقہ اقدامات ، ان بلاکس میں کریں گے جہاں بھی کیسوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جائے“ڈپٹی کمشنروںسے کہا گیا ہے کہ وہ بلاکوں میں مثبت شرح کی فعال نگرانی رکھیں اور اگر ہفتہ وار مثبت شرح 4 فیصد سے تجاوز کر جائے تو ان بلاکوں کی بند جگہوں جیسے کہ سرکاری اور نجی دفاتر ، کمیونٹی ہالز ، مالوں ، بازاروں میں سخت کنٹرول کے اقدامات کو لاگو کرنے پر غور کریں۔میٹنگ میں ہفتہ وار مجموعی کیسوں،مجموعی مثبت کیسوں،بستروں پر موجود بیماروں،اموات کی شرح،ٹیکہ کاری اور کویڈ مناسب برتاﺅ کی عملداری کا احاطہ کیا گیا۔ میٹنگ میں اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ گزشتہ ہفتہ کے برعکس تمام اضلاع میں کویڈ صورتحال میں غیر معمولی بہتری آئی ہے،تاہم کویڈ کو روکنے اور اس سے نپٹنے کیلئے کچھ مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ ضلع مجسٹریٹوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کویڈ مناسب برتاﺅ کی عملداری کو سختی کے ساتھ یقینی بنائے اور خلاف ورزی کے مرتکبین کو آفات سماویٰ قانون اور تعزیرات ہند کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ متعلقین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کویڈ کے حوالے سے جانچ،تلاش اور علاج اور تیکہ کاری کے مہم کو مستحکم کریں۔ ان سے کہا گیا ہے کہ مثبت کیسوں کا پتہ لگایا جائے تاکہ دیگر لوگوں کو ان سے دور اور علیحدہ رکھا جائے۔ مثبت کیسوں میں مبتلا مریضوں کو ہسپتالوں اور طبی سہولیات مراکز میں علاج کی سہولیات بہم رکھنے کی بھی تاکید کی گئی ہے۔ضلع مجسٹریٹوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پولیس اور ایگزیکٹو مجسٹریٹوں کی ٹیموں کو کویڈ مناسب برتاﺅ کی عملداری کیلئے تشکیل دیں،اور یہ ٹیمیں روزانہ کی بنیادوں پر اپنی کارکردگی کی رپورٹیں اور احاطوں پر مبنی تجزیہ پیش کریں۔