یو این آئی
نئی دہلی//کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ سجن کمار کو دارالحکومت دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے 1984کے سکھ مخالف فسادات کے دوران مغربی دہلی کے راج نگر میں مشتعل ہجوم کے حملے میں باپ بیٹے کے قتل کے معاملے میں قصوروار ٹھہرایا۔ دہلی کی ایک خصوصی عدالت کی جج کاویری باویجا نے کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ کو مجرم قرار دیتے ہوئے فیصلہ سنایا، جو پہلے ہی 1984 کے فسادات کے ایک اور کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزم کو قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ اگلی سماعت پر سزا سنائی جائے گی ۔عدالت نے اس وقت کے بیرونی دہلی لوک سبھا حلقہ سے متعدد بار رکن پارلیمنٹ رہنے والے سجن کمار کی سزا پر دلائل کے لیے 18 فروری کی تاریخ مقرر کی ہے۔کاویری باویجا کی خصوصی عدالت متعلقہ فریقوں کے دلائل اور شواہد پر غور کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچی کہ راج نگر کے رہنے والے ایس جسونت سنگھ اور ان کے بیٹے ایس ترون دیپ سنگھ کو سجن کمار کی قیادت میں ہزاروں لوگوں کے مشتعل ہجوم نے قتل کیا تھا۔
سچدیوا نے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا
یو این آئی
نئی دہلی//بھارتیہ جنتا پارٹی دہلی یونٹ کے صدر وریندر سچدیوا نے عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ کانگریس کے رہنما سجن کمار اور دیگر کو نسل کشی کا مجرم ٹھہرائے جانے سے پورے ملک میں انصاف کے ساتھ ساتھ سکھوں کے چہروں پر اطمینان اور خوشی کا احساس واضح طور پر نظر آرہا ہے۔ سچدیوا نے کہا ’’مودی حکومت نے 1984 میں سکھوں کے قتل عام کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم قائم کرنے کا نتیجہ ہے کہ آج سجن کمار کو فسادی قاتل کے طور پر سزا سنائی گئی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ جہاں مودی حکومت نے گزشتہ 10 برسوں میں سکھوں کو انصاف فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی، وہیں 1984 سے 2014 تک تین دہائیوں تک اس کی قیادت کرنے والے کانگریس اور گاندھی خاندان نے سجن کمار، جگدیش ٹائٹلر، دھرم داس شاستری جیسے اپنے لیڈروں کو ایم پی اور ایم ایل اے بنا کر نہ صرف سیاسی تحفظ دیا بلکہ انہیں وزیر کے عہدے دے کر ان کی عزت افزائی کی۔انہوں نے کہا ”جہاں کانگریس نے سجن کمار جیسے فسادی لیڈروں کو تحفظ دیا تھا۔ اسی دوران 2013 میں دہلی میں برسراقتدار آنے والی عام آدمی پارٹی نے اپنے اتحادی راہل گاندھی کے دبا میں سکھ مخالف فسادات کے لیے خصوصی وکلا کی تقرری کو طویل عرصے تک ملتوی کر دیا، آخر کار آج سرسوتی وہار کے دونوں سکھ بھائیوں کے اہل خانہ وزیر اعظم نریندر مودی کے شکر گزار ہیں۔