صنعا// یمن میں جنگ بندی ہوگئی، باغیوں اور عسکری اتحاد کی حمایت یافتہ سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں ختم ہوگئیں۔ تفصلات کے مطابق گذشتہ کئی مہینوں سے جاری یمنی شہر الحدیدہ میں جنگ روک دی گئی، دونوں فریقن نے ایک دوسرے پر حملہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ بندی کے بعد الحدیدہ میں گولیاں چلنے یا توپوں کے گولے داغنے کی آوازیں ختم ہوگئی ہیں۔ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یمنی صدر عبدالربو منصور ہادی نے اپنی افواج کو الحدیدہ شہر اور صوبے میں کسی قسم کی خلاف ورزی نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ گذشتہ روز یمنی حکومت اور باغیوں کے درمیان طے ہونے والا معاہدہ ختم کیے جانے کی اطلاعات تھیں،جبکہ الحدیدہ میں سرکاری افواج اور جنگجوؤں میں جھڑپوں کی بھی خبریں سامنے آئیں تھی۔ خیال رہے کہ دو روز قبل سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ یمنی حکومت اور جنگجوئوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔