نئی دہلی //صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے کل راشٹرپتی بھون میں جمہوریہ بیلاروس کے صدر، محترم الکزینڈرلوکاشینکو کا خیرمقدم کیااوران کے اعزاز میں ضیافت کا بھی اہتمام کیا۔بیلاروس کے صدرکا خیرمقدم کرتے ہوئے ، صدرجمہوریہ ہندنے کہاکہ ہند اوربیلاروس کے درمیان سفارتی تعلقات کو مستحکم بنانے کے لئے ان کا یہ ہند کا دورہ سال 2017 میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ہند اوربیلاروس کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کا نقرئی جوبلی برس بھی یہی ہے ۔صدرجمہوریہ نے کہا کہ بیلاروس اوربھارت کے درمیان تجارت کے وسیع ترمواقع موجود ہیں۔ ہند، بیلاروس کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کو مستحکم بنانے کا مشتاق ہے ۔ 'میک۔ان ۔انڈیا'پروگرام دونوں ممالک کی کمپنیوں کو دفاع کے شعبے میں تعاون استوارکرنے کا موقع فراہم کرتاہے ۔ بیلاروس پوٹاش کا بہت بڑا مغزن ہے اور بھارت اس شعبے میں شراکت داری کاخواہشمند ہے ۔صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہند ، مختلف کثیرپہلوئی فورموں جیسے اقوام متحدہ ، نیوکلیائی سپلائرگروپ اور بین الاقوامی کورٹ آف جسٹس میں بیلاروس کی جانب سے حاصل ہوئی حمایت کا اعتراف کرتاہے ۔ہند ، بیلاروس کے ساتھ اپنے تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لئے عہد بند ہے ۔بعدازاں ،اپنی ضیافتی تقریرمیں صدرکووند نے کہا کہ اب تک ہمارے باہمی تعلقات ازحدگرم جوشانہ اوردوستانہ رہے ہیں اور مستقبل میں یہ تعلقات اتنے ہی بالیدہ رہیں گے ۔ کیونکہ دونوں ممالک کا عالمی نقطہ نظرمشترکہ ہے ۔ہند۔بیلاروس تمام ممالک کی خود مختاری ، جغرافیائی سالمیت اور اتحاد کا احترا م کرتے ہیں ،ہم دونوں ممالک پوری دنیا میں امن اوراستحکام کی حمایت کرتے ہیں اور تمام تنازعات اور کشمکش کا تصفیہ پرامن ذرائع سے کرنے کے حامی ہیں۔دونوں ممالک پوری شدت کے ساتھ ہرقسم کی دہشت گردی اور اس کے مظاہرے کی مذمت کرتے ہیں۔