عظمیٰ نیوز ڈیسک
حیدرآباد//متفرق ہندوستانی مذہبی روایات کو مختلف زاویہ سے سمجھنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ تمام مذہبی متون ہمیں مسائل اور اختلاف کو حل کرنے کی صلاح دیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مہمان خصوصی راجیو نین‘ آئی ڈی ایس اے‘ دہلی نے آج دوروزہ قومی سمینار بعنوان ’’ ہندوستان میں مذہبی روایات کی تفہیم‘‘ کے افتتاحی اجلاس میں کیا۔ یہ سمینار شعبہ تاریخ ‘مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے زیر اہتمام منعقد کیا جارہا ہے۔ پدم شری پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے افتتاحی اجلاس کی صدارت کی جبکہ پروفیسر رضی الدین عقیل‘ دہلی یونیورسٹی نے کلیدی خطبہ پیش کیا۔ مہمانِ خصوصی نے مزید کہا کہ موجودہ دور میں تمام مورخین اور مفکرین کے لیے ایک بڑا چیلینج یہ ہے کہ موجودہ دور کے مذہبی اختلافات کو حل کیا جائے اور یہ کام صرف قومی سطح پر نہ ہوکر بین الاقوامی سطح پر ہونا چاہئے۔ مذہبی روایات کا علم بہت سے دنیاوی مسائل کا حل ہے۔پروفیسر رضی الدین عقیل نے ہندوستان کے عہد وسطی کے حوالے سے مذہبی روایات کو واضح طور پر بیان کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ ماضی میں ہندو، عیسائی، بدھ اور دیگر مذاہب کے متون کا فارسی ترجمہ کیا گیا تاکہ اس وقت کہ ہندوستان کے بڑے مذاہب کی تعلیمات اور اور انکی روایات کو سمجھا جاسکے اور اس کے ذریعہ بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا جاسکے۔