زاہد بشیر
گول// آئے روز گول سب ڈویژن میں محکمہ پی ڈی ڈی کی جانب سے ماہانہ بجلی فیس کی بلیں کافی زیادہ آنے سے یہاں عوام میں کافی تحفظات پایا جا رہا ہے جس وجہ سے لوگ کافی پریشان ہیں کہ آیا محکمہ کی جانب سے جو بلیں تھمائی جا رہی ہیں وہ حد سے زیادہ ہیں اور ان بلوں کو لے کر لوگوں نے کافی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔محکمہ پاور ڈولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے لوگوں سے کہا کہ وہ بجلی کی فیس جلد از جلد ادا کریں اور انہیں اعلیٰ حکام سے بھی یہی ہدایات ہیں کہ صارفین سے جلد از جلد بجلی کی فیس وصولی جائے اور جن کے کنکشن رجسٹر نہیں ہیں وہ جلد از جلد اپنے اپنے کنکشن رجسٹرکرائیں ۔ اس دوران ڈی ڈی سی چیرپرسن ضلع رام بن ڈاکٹر شمشادہ شان نے کہا کہ اگر کسی کی زیادہ بل آئی ہے وہ اس معاملے کو محکمہ بجلی کے اعلیٰ حکام کے ساتھ اٹھائیں گے اور عوام کو چاہئے کہ وہ اپنے کنکشن رجسٹرکرائیں تا کہ بجلی کی چوری روکی جا سکے اور بجلی کی بلیں جو زیادہ آ رہی ہیں اس کے لئے بھی وہ انتظامیہ اور متعلقہ حکام سے بات کریں گے ۔ گول کے فمروٹ اشمار علاقہ سے تعلق رکھنے والے ایک شہری احمد اللہ کاچرہ کو387809روپے ماہ اپریل کا بجلی بل آیا جس کی وجہ سے شہری ہکا بکا رہو کر رہ گیا ۔ احمد اللہ کاچرہ نے کہا کہ میں ہر مہینے بجلی فیس آن لائن بھرتا ہوں اور میرے والد کے نام ہی بل آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ بھی بجلی کا بل1040روپے ادا کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ہم ہر ماہ بجلی بل بھرتے ہیں اور اس طرح کی بل ہمارے لئے کافی پریشان کن ہے ۔وہیں گول کے موئلہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے ایک شہری عبدالرحیم کے نام پر ماہ اپریل کی بل39405آئی ہے اس طرح سے باقی لوگو ں نے بھی کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سب ڈویژن گول میں ایک ہزار ، دو ہزار ، بارہ سو یعنی پانچ سو سے اوپر ہی غریب عوام کو بلیں آ رہی ہیں جو کہ کافی زیادہ ہیں ۔ اگر چہ ماہ اپریل میںپرنوت رام بن میں بجلی کی33KVلائن کو کافی نقصان پہنچا اور مکمل طور پر 8سے 10دن تک بجلی بند رہی اور اس ماہ کی بجلی فیس کم ہونی چاہئے لیکن اس کے با وجود لوگوں کو زیادہ بلیں آ رہی ہیں ۔ لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ بجلی کی زیادہ بلیں آنے کے معاملے کو نمٹایا جائے اور غریب عوام جو کہ پہلے ہی بیروزگاری اور مہنگائی کی چکی میں پس چکی ہے اور اب من مرضی بجلی کی بلیں آنے سے بھی مزید پریشان ہو رہی ہے اس پر نظر ثانی کر کے عوام کو ماہ اپریل کی فیس معاف کی جائے اور کم سے کم بجلی کی فیس عوام سے وصولا جائے کیونکہ عوام ہر ماہ بجلی کی فیس ادا کرتی ہے ۔یاد رہے اس طرح کی من مرضی بجلی کی بلوں سے ماضی میں بھی عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔